امریکا میں کی جانے والی سائنسدانوں کی نئی تحقیق کے مطابق آنے والی دہائیوں میں موسمیاتی تبدیلی گردے میں پتھری کے کیسز میں اضافے کا باعث بن سکتی ہے۔
فلاڈیلفیا کے چلڈرن ہسپتال کی ایک تحقیقی ٹیم پچھلی تحقیق سے جانتی تھی کہ زیادہ درجہ حرارت اور پانی کی کمی سے گردے میں پتھری ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
دی انڈیپنڈنٹ اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس تازہ ترین مطالعہ میں سائنسدانوں نے یہ پیش کرنے کی کوشش کی کہ موسمیاتی تبدیلی کس طرح مستقبل میں گردے کی پتھری کی بیماری سے ہونے والوں کی تعداد بڑھ جائے گی۔
گردے کی پتھری کی بیماری معدنیات کے سخت ذخائر کی وجہ سے ہوتی ہے جو مرتکز پیشاب میں بنتے ہیں اور پیشاب کی نالی سے گزرنے پر درد کا باعث بنتے ہیں۔
محققین نے کہا کہ پچھلے 20 سالوں میں اس حالت کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
سائنسدانوں نے امریکا کی جنوب مشرقی ریاست ساؤتھ کیرولینا میں گردے کی پتھری کے مستقبل پر گرمی کے اثرات کا اندازہ لگانے کے لیے ایک ماڈل بنایا جس میں گردے کی پتھری کی بیماری کے زیادہ واقعات ہوتے ہیں۔
ماڈل نے پیش گوئی کی ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے دو منظرناموں کے تحت متوقع روزانہ درجہ حرارت پر منحصر ہے کہ سال 2089 تک کیسز کی تعداد 2.2 فیصد اور 3.9 فیصد کے درمیان بڑھے گی۔