اسلام آباد : پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے ملک میں یوریا کی قلت اور کسانوں کودرپیش صورتحال پرشدید اظہارتشویش کیا ہے۔
اپنے بیان میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے کہا کہ ہر معاملے میں حکومتی نااہلی ، نالائقی اور چوربازاری کی سزا عوام اور کسانوں کو مل رہی ہے ، کسان چیخ رہے ہیں کہ اسمگلنگ ہورہی ہے، حکومت کہاں سوئی ہوئی ہے؟۔
شہباز شریف نے کہا کہ عالمی منڈی میں یوریا کی قیمت زیادہ ہے تو اسمگلنگ کی روک تھام کیوں نہ کی گئی؟پیشگی انتظامات کیوں نہ ہوئے؟،یوریا کی قلت پی ٹی آئی کی بدانتظامی اور کرپشن کا شاخسانہ ہے جو اس کی پہچان بن چکی ہے ۔
ن لیگ کے صدرنے کہا کہ یوریا نہ ہونے کا مطلب زرعی پیداوار میں کمی ہے جس کے نتیجے میں نئے مسائل پیدا ہوں گے ، بدقسمتی ہے کہ ایک زرعی ملک جو گندم اور چینی برآمد کرتا تھا، آج گندم اور چینی باہر سے منگوارہا ہے ۔
اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا مزیدکہنا تھا کہ ہمارے دور میں ڈیپ 2400 کی بوری تھی، آج کسانوں کو 10 ہزارمیں بھی نہیں مل رہی ہے ،حکومت کا قیمتوں پر کنٹرول نہ ہونا ناکامی، نااہلی اور بدانتظامی کی انتہا ہے،2015-16 میں ہمارے دور میں کپاس کی ریکارڈ پیداوار ایک کروڑچھیالیس لاکھ بیل ہوئی تھی ،موجودہ حکومت کے کپاس کی پیداوار کے بارے میں اعدادوشمار غلط بیانی کے سوا کچھ نہیں ۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نوازشریف نے 2015 میں تاریخی کسان پیکج دیا تھا ،کسانوں کو سیلاب سے ہونے والے نقصانات میں اربوں روپے امداد دی گئی،16لاکھ چھوٹے زمینداروں کو 32 ارب روپے دئیے گئے تھے ،یہ پروگرام سیالکوٹ اور لودھراں میں 5 نومبر2015 کو پی ڈی ایم اے کے تعاون سے شروع ہواتھا۔
ن لیگ کے صدر شہباز شریف نے مزید کہا کہ 33 اضلاع میں 166 مراکز بنائے گئے، پی آئی ٹی بی ، نادرا، بینک آف پنجاب اور این بی پی کے نمائندے اس میں شامل تھے ، ون ونڈو آپریشن سے ہر مرکز سے 200 کسانوں کو روزانہ کی بنیاد پر امداد مہیا کی گئی۔