اسلام آباد:آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ 28 جنوری کو ہونے والے اپنے اجلاس کے ایجنڈے میں 6 بلین ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کا چھٹا جائزہ لے گا۔
بورڈ کی ویب سائٹ پر اپ ڈیٹ کیا گیا کیلنڈر ظاہر کرتا ہے کہ اس کی میٹنگ کو 28 جنوری 2022 کو ری شیڈول کیا گیا ہے۔
بزنس ریکارڈر کی رپورٹ کے مطابق توسیعی فنڈ سہولت کے تحت کارکردگی کے معیار پر عمل نہ کرنے اور رسائی کے دوبارہ مرحلے میں چھوٹ دینے کی درخواست کرتا ہے۔
جائزے کی تکمیل سے SDR 750 ملین (تقریباً 1,059 ملین ڈالر) دستیاب ہوں گے جس سے EFF کے تحت کل ادائیگی تقریباً 3,027 ملین ڈالر تک پہنچ جائے گی۔
پاکستان اور آئی ایم ایف نے 6 بلین ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت (EFF) کے تحت چھٹے جائزے کو مکمل کرنے کے لیے درکار پالیسیوں اور اصلاحات پر عملے کی سطح پر معاہدہ کیا تھا اور 21 نومبر 2021 کو ایک پریس بیان جاری کیا تھا۔
بورڈ کا اجلاس پہلے 12 جنوری 2022 کو ہونا تھا۔ تاہم بعد میں ایگزیکٹو بورڈ کیلنڈر سے پاکستان کے ایجنڈے کو ہٹا دیا۔فنانس ڈویژن نے 10 جنوری 2022 کو ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ اس نے IMF سے باضابطہ طور پر درخواست کی ہے کہ وہ چھٹے جائزے کی منظوری کے لیے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس کو جنوری کے آخر تک ری شیڈول کرے۔
حکومت پاکستان نے دونوں بل قومی اسمبلی میں پیش کر دیے ہیں اور آئی ایم ایف نے چھٹی قسط کی سفارش 12 جنوری کو غور کے لیے اپنے بورڈ میں بھیج دی ہے۔ جیسے ہی قانون سازی کا طریقہ کار مکمل ہو جائے گا، آئی ایم ایف بورڈ منظوری کے لیے اس پر غور کرے گا۔
وزارت خزانہ کے ترجمان مزمل اسلم نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ اس سے قبل 12 جنوری 2022 کو پاکستان پر فنڈ ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کے لیے عارضی تاریخ کے طور پر دیا گیا تھا۔ تاہم بورڈ کا اجلاس ملک کی جانب سے پیشگی شرائط کو پورا کرنے کے بعد ہوگا۔