کراچی: قبل از وقت انتخابات کی صورت میں 2 بڑی جماعتوں کے درمیان سخت مقابلے کی توقع ہے جہاں 29 فیصد ووٹرز مسلم لیگ (ن) اور 28 فیصد پاکستان تحریک انصاف کے حق میں ہیں۔
دی نیوز کی رپوٹ کے مطابق سنہ 2018 کے انتخابات کے مقابلے میں پی ٹی آئی کی مقبولیت میں 4 فیصد کمی آئی ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) کی مقبولیت میں 5 فیصد اور پیپلز پارٹی کے معاملے میں 2 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
سروے کا نمونہ سائز 3,700 تھا اور یہ 22 دسمبر سے 9 جنوری 2022 تک کیا گیا۔
آئی پی ایس او ایس کے سروے میں مسلم لیگ (ن) اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان سخت معرکہ آرائی کا کہا گیا ہے ۔
انتخابی معرکے میں 29 فیصد ووٹرز نے مسلم لیگ (ن) کو ووٹ دینے کے لیے اپنی پہلی پسند کے طور پر دیں گے۔
دوسری جانب 28 فیصد نے پاکستان تحریک انصاف کا انتخاب کیا ہے جبکہ 15 فیصد نے پاکستان پیپلز پارٹی کو ترجیح دی۔
یہ تمام جماعتیں اپنے مضبوط گڑھ صوبوں میں بھی ووٹر پر اعتماد کا اظہار کرتی رہیں۔
اس کے علاوہ 33 فیصد جواب دہندگان نے کہا کہ نواز شریف ان کے اور پاکستان کے مسائل حل کر سکتے ہیں، جب کہ 30 فیصد نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان ملک کے لیے حیرت انگیز کام کر سکتے ہیں
اس کے ساتھ ہی 10 فیصد نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو ذرداری سے امیدیں وابستہ کیں ہیں۔
سابق وزیر اعظم نواز شریف کی پاکستان واپسی سے متعلق سوال پر 68 فیصد جواب دہندگان نے کہا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کو پاکستان واپس آنا چاہیے۔