واشنگٹن:امریکا کی ریاست ٹیکساس میں یہودی عبادت گاہ میں یرغمال بنائے گئے تمام افراد کو بازیاب کرالیا گیا ہے۔
ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں بتایاکہ بازیاب کرائے گئے تمام افراد زندہ اور محفوظ ہیں۔
Prayers answered.
— Greg Abbott (@GregAbbott_TX) January 16, 2022
All hostages are out alive and safe.
یہودی عبادت گاہ کے قریب دھماکے اور فائرنگ کی آوازیں سنی جانے کی اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس میں ایک شخص نے یہودی عبادت گاہ میں راہب سمیت 4 افراد کو یرغمال بنایا تھا، جن میں سے ایک یرغمالی کو رہا کیا گیا تھا۔
گورنر ٹیکساس کی جانب سے اب باقی تینوں یرغمالیوں کو بھی بازیاب کرائے جانے کا دعویٰ سامنے آیا ہے۔
یرغمال بنانے والے شخص کے ساتھ کیا ہوا، اس حوالے سے فی الحال کوئی بات سامنے نہیں آئی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق لوگوں کو یرغمال بنانے والا شخص ممکنہ طور پر عافیہ صدیقی کو رہائی دلانا چاہتا تھا۔عافیہ صدیقی امریکا کی ریاست ٹیکساس ہی کی جیل میں 86 برس کی قید کاٹ رہی ہیں، ان پر امریکیوں پر حملے کی کوشش کا الزام ہے۔
وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کو یہودی عبادت گاہ میں پیش آنے والے واقعے اور بدلتی صورت حال سے آگاہ کیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ یرغمال بنانے والے شخص کو یہ کہتے سنا گیا ہے کہ تم میری بہن کو ٹیلی فون کرلو، میں مرنے والا ہوں، اس شخص کو یہ بھی کہتے سنا گیا کہ امریکا میں کچھ غلط ہو رہا ہے۔
ملزم کو یہ کہتے ہوئے سننےکا دعویٰ بھی کیا گیا ہےکہ اگر کوئی شخص عمارت میں داخل ہوا تو سب مریں گے، تمھیں کچھ کرنا ہوگا، میں اسے مرتا دیکھنا نہیں چاہتا جس کے بعد براہ راست نشر کی جانے والی دعائیہ نشریات بندکر دی گئیں۔
ٹیکساس کی رہائشی خاتون نے امریکی میڈیا کو بتایا کہ وہ یہ دعائیہ نشریات براہ راست دیکھ رہی تھیں، ملزم نےکہا اس کے پاس بم ہے، جیسے جیسے ملزم کاغصہ بڑھتا جا رہاتھا، ساتھ ہی اس کی دھمکیاں بھی بڑھ رہی تھیں، ملزم نے کہا میں وہ شخص ہوں جس کے پاس بم ہے، تم نے غلطی کی تو ذمہ دارتم ہوں گے، یہ دھمکی دینےکے بعد ملزم ہنسا۔
بعد ازاں امریکا کے تحقیقاتی ادارےایف بی آئی اور ٹیکساس کے محکمہ برائے پبلک سیفٹی نے کوشش کے بعد تمام افراد کو بازیاب کرا لیا اور علاقے کو خالی کرا لیاگیا۔
حکام کی جانب سے کہا گیا یرغمال بنائے جانےکے واقعے سے عام لوگوں کو خطرہ نہیں تاہم پولیس نے لوگوں کو معبد کےقریب نہ جانےکامشورہ دیا ہے۔
امریکی ٹی وی کے مطابق ملزم کے پاس بم ہونے کے دعوے کی بھی پولیس نے تصدیق نہیں کی۔