ٹورنٹو یونیورسٹی کی ڈاکٹر عائشہ خطیب نے قطر سے یوگنڈا جانے والی پرواز میں ایک خاتون کو بچی کو جنم دینے میں مدد کی اور ان کو خوشی اس وقت ہوئی جب خاتون نے نومولود بچی کا نام رکھنے کے لیے ان کے نام کا انتخاب کیا۔
ڈاکٹر عائشہ خطیب نے مذکورہ واقعے کی تصاویر خود ٹویٹ کی جس کے بعد کینیڈین میڈیا نے رپوٹ کیا۔
سی بی سی کے مطابق ڈاکٹر عائشہ نے قطر ایئر کے فلائٹ اٹینڈنٹ کی کال کا جواب دیا کہ آیا جہاز میں کوئی ڈاکٹر موجود ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جیسے ہی میں قریب پہنچی تو میں نے دیکھا کہ ایک عورت سیٹ پر لیٹی ہوئی تھی اور اس کے پاؤں کھڑکی کی طرف تھےجبکہ سر گذرنے والے راستے میں تھا۔
انہوں نے کہا کہ جہان میں لوگوں کا ہجوم تھا لوگوں نے ماں کو گھیر لیا تھا۔
ڈاکٹر عائشہ خطیب کا کہنا تھا کہ انہوں نے پہلے کبھی بچے کو جنم نہیں دیا کیونکہ وہ ٹورنٹو یونیورسٹی میں فیملی اینڈ کمیونٹی میڈیسن کے شعبہ میں اسسٹنٹ پروفیسر ہیں اور ٹراپیکل میڈیسن کے کام کے لیے یوگنڈا جا رہی تھیں۔
دریں اثنا ڈاکٹر عائشہ نے سٹی ںیوز کو بتایا کہ "ہم نے ابھی ایکشن میں چھلانگ لگا دی ہے جبکہ میں ایک طرح سے بچے کو پکڑنے کے لیے اس کے پاس پہنچ رہی تھی تاکہ اسے باہر آنے سے روک دوں جبکہ اس دوران کسی نے مجھ پر دستانے پھینکے تھے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ خاتون ایک تارکین وطن کارکن ہیں جو سعودی عرب سے خود گھر جا رہی تھیں ۔
ڈاکٹر عائشہ خطیب نے سی بی سی کو بتایاکہ "اس کی پیدائش سے پہلے کی کوئی دیکھ بھال نہیں تھی یہاں تک کہ جب میں اس صورتحال کا سامنا کیا تو میرے پاس اس کے بارے میں کچھ بھی نہیں تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ لیکن بچے کی پیدائش بحفاظت ہو گئی اور ایک مسافر نے آگے بڑھ کر خود کو ایک ماہر اطفال کے طور پر متعارف کیا اور نومولود بچے کی دیکھ بھال میں مدد کی۔
ڈاکٹر عائشہ نے سٹی نیوز کو بتایا کہ "جب میں نے مبارکباد دی تو یہ لڑکی ہے، پورے طیارے نے تالیاں بجائیں۔"
اس کے بعد ماں اور بچے کو بزنس کلاس میں منتقل کر دیا گیا جہاں ان کی اچھی طرح دیکھ بھال کی گئی۔