ہری پور: محکمہ آثار قدیمہ کے حکام نے خان پور گاؤں سے ایک شخص کے قبضے سے بدھ کا 2 ہزار سال پرانا مجسمہ قبضے میں لینے کا دعویٰ کیا ہے۔
ڈان اخبار کے مطابق سب ریجنل آفیسر آرکیالوجی ڈیپارٹمنٹ نوازالدین نے بتایا کہ فیلڈ آفیسر گل نبی اور سائٹ سپروائزر راجہ عدنان نے ایک خفیہ اطلاع پر سلطان پور گاؤں میں مسرور شاہ کے گھر پر چھاپہ مارا اور اس کے قبضے سے بدھ کا مجسمہ برآمد کر لیا۔
آرکیالوجی ڈپارٹمنٹ نے مجسمہ اور ملزم کو خانپور پولیس کے حوالے کر دیا اوراس کے خلاف کے پی کے نوادرات ایکٹ 2016 کی دفعہ 52 (1) اور (2) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔
نوازالدین نے کہا کہ مجسمہ اپنی اصلی حالت میں 1x1 فٹ تھا، جسے ملزمان نے ٹیکسلا کی وادی سے متصل خان پور کے علاقے میں غیر قانونی کھدائی کے دوران چوری کیا تھا، اور وہ اسے پنجاب اسمگل کرنا چاہتے تھے تاکہ بہتر مارکیٹ ویلیو کے لیے اسے کسی غیر ملک میں منتقل کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ مجسمے کے تاریخی تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ بدھا مراقبہ کی حالت میں تھا اور اس کی مدت 1800 سے 2000 سال کے درمیان تھی۔
جبکہ پولیس نے کہا کہ مجسمہ پراسیکیوشن کی کارروائی کی تکمیل تک خانپور پولیس کے پاس رہے گا، اور بعد میں اسے پشاور یا ایبٹ آباد میوزیم میں منتقل کر دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ صوبے میں صرف 3000 معلوم آثار قدیمہ ہیں، جب کہ مورخین اور محکمہ کا خیال ہے کہ 6000 دیگر مقامات ہیں جو ابھی دریافت نہیں ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہری پور کے تقریباً تمام دریافت شدہ مقامات پر چوکیدار تعینات کر دیے گئے ہیں۔