پاکستان کے ٹاپ ماڈل حسنین لہری نے مری کے ہوٹل کو سیاحوں کا استحصال کرنے پر "مافیا"قرار دیتے ہوئے ہل اسٹیشن پر شوٹ یا پروجیکٹ کرنے سے صاف انکار کردیا۔
ان کا یہ بیان 22 لوگوں کی المناک اموات ہونے کے بعد سامنے آیا۔
مری میں مافیا کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے لہری نے ٹوئٹ کیا: "ایک محب وطن پاکستانی کے طور پر وہ ان لوگوں کو سبق سکھانے کے لیے مری کا بائیکاٹ کرنے جا رہے ہیں جو اس مشکل وقت میں مسافروں سے بدسلوکی اور انہیں بلیک میل کرتے تھے۔"
ماڈل نے سوشل میڈیا پر ایک پیغام پوسٹ کیا جس میں انہوں نے مری میں کام کرنے کا بائیکاٹ کرنے کا عزم کیا۔
انہوں نے کہا :"میں نے اپنی ٹیم کے ساتھ مل کر فیصلہ کیا ہے کہ مری میں کوئی شوٹ یا کوئی پروجیکٹ نہیں کروں گا۔"
انہوں نے مزید کہا :" مافیا کی غفلت اور خوراک و رہائش کی عدم موجودگی کی وجہ سے بے گناہ اور غریب لوگ اپنی گاڑیوں میں اپنی جانیں گنواں بیٹھے۔"
کئی دیگر مشہور شخصیات نے بھی سوشل میڈیا پر تعزیتی پیغامات شیئر کیے ہیں۔اداکار فیصل قریشی نے ٹوئٹ کیا کہ مری اور گلیات کی افسوسناک اور پریشان کن ویڈیوز موصول ہو رہی ہیں، خواتین اور بچوں سمیت 20 کے قریب افراد موسمی حالات کی وجہ سے ہلاک ہو چکے ہیں۔
کرکٹر شعیب ملک نے جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین سے تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ مری سے آنے والی دل دہلا دینے والی تصاویر/ویڈیوز دیکھ کر بہت صدمہ اور دکھ ہوا۔
اداکارہ ارمینہ خان نے انتطامیہ کو تنقید کا بشانہ بناتے ہوئے کہا اس طرح کے خطرے کو کم کرنے کے لیے سرد موسم کے خطرے کا منصوبہ کہاں ہے؟
سانحہ مری کو لے کر نہ صرف مشہور شخصیات نے برہمی کا اظہار کیا بلکہ ٹوئٹر صارفین بھی خاصا ناراض ہوئے اور بائیکاٹ مری کے ٹرینڈ کا آغاز ہوا۔