مری میں پیش نے والے قدرتی حادثے نے پوری قوم کو صدمے میں مبتلا کردیا جس پر ہر انسان اظہار افسوس کر رہا ہے۔
لیکن ایک سوال آپ کے ذہن میں ہوگا آخر اتنی سردی سے لوگ جاں بحق کیوں ہوتے ہیں؟
سردی میں لوگ ہائپو تھرما سے جاں بحق ہوتے ہیں لیکن آخرہائپو تھرمیا ہوتا کیا ہے؟ لوگ ہائپو تھرمیا سے جاں بحق کیسے ہوتے ہیں؟ اور اس سے بچا کیسے جاسکتا ہے؟
یہ تو آپ کو معلوم ہوگا کہ انسانی جسم کا درجہ حرارت تقریبا 37ڈگری سیلسیس ہوتا ہے لیکن جب درجہ حرارت 35ڈگری سے نچے آجائے تواسےہائپو تھرمیا کہتے ہیں۔
کیونکہ اس کیفیت میں جسم گرمی پیدا کرنے کی بجائے تیزی سے گرمی کھونا شروع کردیتا ہے جو انسان کو موت کے منہ کے قریب لے جاتی ہے۔
ہائپو تھرمیا کی صورتحال اس وقت پیدا ہوتی ہے جب انتہائی ٹھنڈی جگہ پر زیادہ دیر تک قیام کیا جائے یا پھر ٹھنڈے یخ پانی تیرا جائے۔
تحقیقی کے مطابق ہائپو تھرمیا میں آکسیجن کی مقدار کم ہوجاتی ہے اور دل، اعصابی نظام اور دیگر اعضا کام کرنا چھوڑ دیتے ہںق لیکن اگر فوری طبی امداد نہ کی جائے تو ہائپو تھرمیا موت کا باعث بن سکتا ہے۔
جب کہ ڈاکٹرز کے مطابق ہائپو تھرمیا سے بچنے کی کوئی دوا نہیں ہےاس کا واحد حل جسم کو گرم رکھنا ہے ۔
ڈاکٹرز کا مزید کہنا ہے کہ ورزش یا جاگنگ سے بھی درجہ حرارت کو کسی حد تک زیادہ کاو جا سکتا ہے جبکہ ہائپو تھرمیا سے بچے اور زیادہ عمر کے لوگ متاثر ہوسکتے ہیں۔