ماڈل ٹاؤن لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے جو رپورٹ عمران خان کے متعلق پیش کی ہے اور فارن فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کی رپورٹ میں جوہوش رُبا حقائق سامنے آئے ہیں اس نےعمران خان کے چہرے پر سے بچا کچا نقاب کھینچ دیا ہے، عمران خان عہدے سے فوری استعفی دیں۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ پریشر کے باوجود رپورٹ قوم کے سامنے لانا الیکشن کمیشن کا قابل تحسین اقدام ہے۔
ان کا مزید کہناتھا کہ حقائق چھپانے اور مافیاز کو نوازنے پر عمران خان اور ان کی پارٹی کے دیگر ذمہ داران کے خلاف کاروائی ہونی چاہیے، یہ عدلیہ کا بھی امتحان ہے۔
مریم نواز نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار پر بھی شدید تنقیدا کی اور سوال کیا کہ صادق و امین کے سرٹیفکیٹ کی اب کیا حیثیت ہے، ایسے شخص کو صادق و امین کا سرٹیفکیٹ دیا گیا جس کا بال بال کرپشن و جھوٹ میں ڈوبا ہے۔
حال ہی منظر عام پر آنے والی آڈیو ٹیپ کے سوال پر مریم نواز نے کہا کہ یہ پرویز رشید کے ساتھ ان کی نجی گفتگو تھی، پہلے جواب دیا جائے کہ ان کی ٹیپ کیوں بنائی گئی اور پھر ایک ہی چینل کو کیو ں دی گئی؟ پہلے مجھ سے معذرت کی جائے۔
مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ اگر نوازشریف، شہباز شریف، حمزہ اور وہ جیل جا سکتے ہیں تو عمران خان کو بھی جانا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف کسی ڈیل سے نہیں اپنا علاج کروانے بیرون ملک گئے، وہ واپس کب آئیں گے اس کا فیصلہ ن لیگ کرے گی۔