کراچی: پاکستان بھر میں کورونا کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔
دی نیوز اخبار کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے لوگوں کو متنبہ کیا کہ وہ اومیکرون کو ہلکا نہ سمجھیں کیونکہ اگلے ایک سے دو ہفتوں میں ہسپتال میں داخل ہونے کی تعداد بڑھ جائے گی۔
ڈاکٹر فیصل نے عوام کو مشورہ دیا کہ وہ کورونا کی ایس او پیز پر عمل کریں اور جلد از جلد ویکسین لگوالیں۔
دوسری جانب اسپتالوں میں داخل ہونے کی تعداد نہ ہونے کے برابر رہی اور کراچی کی بڑی سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں شاید ہی کوئی مریض زیر علاج ہے اس حقیقت کے باوجود کہ شہر میں کورونا کی مثبت آنے والوں کی تعداد 8.91 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
لیاقت نیشنل ہسپتال نے کہا کہ پیر کو کورونا کا ایک بھی مریض ان کے کووڈ وارڈ میں داخل نہیں ہوا۔
ہسپتال انتظامیہ نے کہا کہ پچھلے 20 مہینوں میں پہلی بار ایسا ہوا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اومیکرون ویرینٹ اتنا خطرناک نہیں ہے جتنا اسے سمجھا جا رہا ہے۔
شہر کے دیگر اسپتالوں بشمول ضیاء الدین اسپتال، آغا خان یونیورسٹی اسپتال، جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر، ڈاؤ یونیورسٹی اوجھا کیمپس، اور دیگر ہسپتالوں کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے ہسپتال میں داخل ہونے والوں کی تعداد اب بھی بہت کم ہے۔
سندھ انسٹیٹیوٹ آف انفیکسز ڈزیزز اینڈ ریسرچ سینٹر، جو کہ کووِڈ 19 کے مریضوں کے لیے واحد سرشار ہسپتال ہے، کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ وہ کافی عرصے سے مریضوں کی تعداد میں کوئی اضافہ نہیں دیکھ رہے اور اس وقت ان کے بیڈز زیادہ تر خالی ہیں۔