پاکستانی ڈرامے کی آخری قسط "ہم کہاں کے سچے تھے" نشر ہونے بعد بھی لوگوں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔
ڈرامے کی آخری قسط 2 جنوری کو نشر کی گئی تھی جبکہ پہلی قسط یکم اگست 2021 کو نشر ہوئی تھی۔
ڈارمے"ہم کہاں کے سچے تھے" کی آخری قسط میں تمام کردار وں کو اپنی غلطی پر شرمندہ دیکھائی دکھایا گیا ہے جبکہ مرکزی کردار" مہرین" کو تمام کرداروں پر نمایاں طور پر دکھایا ہے۔
اس ڈرامے کو اس بات کے لیے بھی سراہا گیا جو ناظرین نے کہا کہ یہ ایک درست تصویر کشی تھی جہاں معاشرہ اب بھی ہے خاص طور پر خواتین سے کیا توقع کی جاتی ہے اور معاشرے میں بزرگوں کا کردار کیا ہے۔
مزید براں ناول نگار عمیرہ احمد کا لکھا ہوا یہ ڈرامہ ان کے یادگار ڈراموں کی فہرست میں شامل ہونے کا امکان ہے، جیسے زندگی گلزار ہے، دور شہوار اور شہرے قوم ان کے مقبول ڈرامے تھے۔
عمیرہ احمد کے غیر تصدیق شدہ اکاؤنٹ کا دعویٰ ہے کہ" ہم کہاں کے سچے تھے" ذیل کے نکات کو یاد رکھنا چاہیئے۔
جبکہ ہندوستان میں ایک صارف کا خیال تھا کہ اس ڈرامے کا پیغام دو سخت حریف ممالک کے درمیان تعلقات کی علامت ہے۔
مجموعی طور پر ڈرامے کے اختتام کو پذیرائی ملی۔
ایک صارف نے نشاندہی کی کہ مرد کے کردار کو بہتر طریقے سے تیار کیا جانا چاہیئے تھا۔