ڈرامہ صنفِ آہن میں میجر اسامہ کا مرکزی کردار ادا کرنے والے نامور اداکار شہریار منور نے مداحوں کی جانب سے علاقائی تعصبات سے متعلق اٹھائے گئے سوال پر مایوسی کا اظہار کیا ۔
شہریار نے حال ہی میں ایک فیس بک پوسٹ شیئر کی جس میں وہ صنفِ آہن میں میجر اسامہ کے کردار میں ہیں۔
اس پوسٹ پر ایک صارف نے سوال کیا :"اس ڈرامے میں سندھی عورت کا کوئی کردار کیوں نہیں ہے؟"
تاہم اداکار نے اس پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے جواب دیا:
" میرا ماننا ہے کہ تمام خواتین کے کردار پاکستان کی نمائندگی کرتے ہیں اور یہی سب سے اہم ہے۔"
سوال بظاہر اس وجہ سے اٹھا گیا کہ اس سیریل میں پاکستان کے تقریباً تمام دیگر صوبوں بشمول بلوچستان، کے پی کے اور پنجاب کی خواتین کو دکھایا گیا ہے۔
اداکار کے اس جواب پر ایک صارف نے کہا :
"ہاں یہ کردار پاکستانی خواتین کی نمائندگی کر رہے ہیں لیکن وہ ان کی نسل کی بھی نمائندگی کر رہے ہیں۔"
اگرچہ بہت سے صارفین نے شہریارمنور کے نقطہ نظر سے اتفاق کیا۔لیکن کئی لوگوں نے اس حقیقت کو اجاگر کیا کہ ڈرامے میں سندھی کردار کی کمی کا مطلب پاکستان کے اندر تنوع کو ظاہر کرنا ہے۔
اداکار ن ےاس بات پر مزید تبصرہ کرتے ہوئے جواب دیا:
"میں یہاں کے کچھ تبصروں پر واقعی حیران ہوں اور ہمارے کچھ لوگوں کی بکھری ہوئی اور خاموش ذہنیت سے واقعی مایوس ہوں۔"اپنے علاقائی تعصب سے اوپر اٹھیں اور پاکستان کو ذات، رنگ یا مذہب کی بنیاد پر الگ کرنے کی بجائے ہمیشہ ایک متحد ملک کے طور پر دیکھیں۔عوام میں انتشار پھیلانے سے پہلے ہمیشہ اپنا ہوم ورک کریں۔ اس سے انحراف کرنے کی بجائے ہمیشہ اصل پیغام پر توجہ مرکوز کریں!"