جنیوا: عالمی ادارہ صحت (ڈبیلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ اومیکرون کی مختلف اقسام سے لاحق خطرہ اب بھی "بہت زیادہ" ہے، گزشتہ ہفتے عالمی سطح پر کوویڈ 19 کے کیسز کی تعداد میں 11 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔
ڈبلیو ایچ او نے اپنی ہفتہ وار کورونا وائرس رپورٹ میں کہا ہے کہ اومیکرون کئی ممالک میں تیزی سے بڑھتا جارہا ہے اور اس نے ڈیلٹا ویرینٹ کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ " نئی قسم اومیکرون سے متعلق مجموعی خطرہ بہت زیادہ ہے۔"
"مستقل شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ اومیکرون ویریئنٹ کو ڈیلٹا ویرینٹ کے مقابلے میں دو سے تین گنا خطرناک پایا گیا ہے اور کیسز کے واقعات میں تیزی سے اضافہ بہت سے ممالک میں دیکھا گیا ہے،" بشمول برطانیہ اور امریکا جہاں یہ عام وبا بن گیا ہے۔
تاہم ڈبلیو ایچ او نے جنوبی افریقا میں پائے جانے والے کیسز کے واقعات میں 29 فیصد کمی کو خوش آئند قرار دیا۔
کلینیکل مارکروں کے لحاظ سے اومیکرون کی شدت کو سمجھنے کیلئے مزید ڈیٹا کی ضرورت تھی،جس میں آکسیجن کا استعمال، مکینیکل وینٹیلیشن اور اموات شامل ہیں۔
اس بارے میں مزید ڈیٹا کی بھی ضرورت تھی کہ پچھلے کووِڈ انفیکشن، یا ویکسی نیشن سے شدت کیسے متاثر ہو سکتی ہے۔
ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ "یہ بھی توقع کی جارہی ہے کہ کورٹیکوسٹیرائڈز اور انٹرلییوکن 6 ریسیپٹر بلاکرز شدید بیماری والے مریضوں کے انتظام میں مؤثر رہیں گے۔"
یاد رہے کہ اومیکرون کے سب سے زیادہ نئے کیسز امریکا، برطانیہ، فرانس اور اٹلی سے رپورٹ ہوئے ہیں۔