معروف شاعرہ پروین شاکر کی 27ویں برسی آج منائی جارہی ہے
اپنی شاعری سے احساسات کو ذندہ کرنے والی شاعرہ پروین شاکر کی آج 27ویں برسی منائی جارہی ہے، جن کے گزر جانے بعد بھی سخن کی محفلیں ان کی شاعری سے آباد ہیں۔
پروین شاکر نے 24 نومبر 1952 کو کراچی کے علمی گھرانے میں آنکھ کھولی اور انگریزی ادب میں دلچسپی کی وجہ سے جامعہ کراچی سے ایم اے کی سند حاصل کی۔
انہوں نے شاعری کے باب کو اپنے الفاظ سے 1970 کی دہائی سے معطر کیا، جب انہوں نے ریڈیو پاکستان پر بزم طلبہ کے مشاعرے میں اوّل انعام پایا۔
پروین شاکر 9 سال کراچی کے عبدللہ کالج میں انگریزی کی لیکچرار کی حیثیت سے درس و تدریس سے وابستہ ہوئیں۔
بعد ازاں سول سروس کا امتحان پاس کرکے سرکاری ملازمت اختیار کرلی۔
پروین شاکر نے شاعری کو جان بخش دی تھی لیکن کیا معلوم تھا کہ یہ شاعرہ 26دسمبر 1994 کو 42 سال کی عمر میں ٹریفک حادثے میں اپنے خالق حقیقی سے جاملیں گی۔
علاوہ ازیں پروین شاکر کو شاعری میں ان کی کارکردگی پر 1990 میں حکومت پاکستان نے اعلی قومی اعزاز" تمغہ حسنِ کارکردگی سے نوازا تھا۔
پروین شاکر نے اپنی ذندگی میں خوشبو (1976ء)، صد برگ (1980ء)،خود کلامی (1990ء)،انکار (1990ء) ماہ تمام (1994ء) اور کفِ آئینہ(1996ء) کے نام سےشعری مجموعے چھوڑے ہیں۔