لاہور:قومی احتساب بیورو(نیب )نے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کی رمضان شوگر مل ریفرنس میں بریت کی مخالفت کردی۔
احتساب عدالت لاہور میں نیب نے رمضان شوگر مل ریفرنس میں حمزہ شہباز شریف کی بریت کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے درخواست مسترد کرنے کی استدعا کر دی۔
نیب کی جانب سے دائر کیے گئے جواب میں بتایا گیا کہ حمزہ شہباز رمضان شوگر مل کے سی ای او ہیں، شکایت موصول ہوئی تھی کہ 360 ملین کی رقم نکاسی آب کے نظام کی بجائے رمضان شوگر مل کیلئے نالے کی تعمیر پر صرف کی گئی،نالہ رمضان شوگر مل کے فنڈز کی بجائےقومی خزانے سے تعمیر کیا گیا۔
شہباز شریف نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے بدنیتی سے رمضان شوگر ملز کے علاقہ میں نالے کی تعمیر کی ہدایات جاری کیں،ٹھوس شواہد موجود ہیں کہ اس جرم میں حمزہ شہباز پوری طرح ملوث ہیں ،شواہد کی بنیاد پر قوی امکان ہے کہ ملزمان کو سزائیں ہوں گی،عدالت حمزہ شہباز کی بریت کی درخواست مسترد کرے۔
شہباز شریف فیملی کیخلاف منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار ملزم پر فرد جرم عائد
ادھر لاہور کی احتساب عدالت نے شہباز شریف فیملی کیخلاف منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار ملزم پر فرد جرم عائد کر دی۔
احتساب عدالت لاہور کی دو عدالتوں نے شہباز شریف فیملی کیخلاف منی لانڈرنگ، رمضان شوگر ملز اور آشیانہ اقبال ہاؤسنگ ریفرنس کی سماعت کی۔
شہباز شریف عدالت میں پیش ہوئے جبکہ حمزہ شہباز کی حاضری معافی کی درخواست کے ساتھ میڈیکل رپورٹ پیش کی گئی جبکہ عدالت نے حاضری معافی کی درخواست منظور کرلی۔
عدالت نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ بریت درخواست پر جواب آگیا ہے۔
نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ حمزہ شہباز کی رمضان شوگر ملز جبکہ بلال قدوائی اور امتیاز احمد کی آشیانہ اقبال ہاؤسنگ ریفرنس میں بریت کی درخواست پر جواب جمع کروا رہے ہیں۔
عدالت نے جواب کی نقول درخواست گزاروں کے وکلا کو فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے دلائل کیلئے دس جنوری کی تاریخ مقرر کر دی۔
شہباز شریف منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار ملزم احمد علی پر فرد جرم عائد کردی گئی۔
عدالت نے ریفرنس کے 10گواہان کو طلب کرتے ہوئے سماعت 10 جنوری تک ملتوی کردی۔