اسلام آباد:سپریم کورٹ نے کیپٹن(ر)صفدر زمین تنازع کیس میں ضمانت قبل ازگرفتاری اورایف آئی آر کے خاتمے کے مقدمات ایبٹ آباد سیشن کورٹ منتقل کردیئے، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنا ہماری ذمہ داری ہے۔
جسٹس عمرعطا ءبندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3رکنی بینچ نے کیپٹن (ر)صفدرزمین تنازع کیس کی سماعت کی ۔
بینچ کے سربراہ جسٹس عمر عطاء بندیال نے ریمارکس دیئے کہ مانسہرہ میں عدالت کے باہر ایک ہزار لوگوں کا مجمع کھڑا کر کے جج سے دباؤمیں فیصلہ لینا کیا مناسب بات ہے؟،ہمارے معاشرے میں لوگ انصاف کے نظام کو اپنے ہاتھوں میں لے لیتے ہیں،آپ کو علم ہے منڈی بہاؤالدین میں جج کے ساتھ کیا ہوا؟،کیا ایسے واقعات پر صرف عدلیہ ایکشن لے؟،ریاست کی پھر کیا ذمہ داری ہے؟،قانون کی حکمرانی کوبرقراررکھنا ہماری ذمہ داری ہے۔
کیپٹن (ر)صفدر کے وکیل اعظم نذیرتارڑ کا کہنا تھا کہ ہماری طرف سے مقدمہ مانسہرہ کے علاوہ جہاں مرضی منتقل کردیں کوئی مسئلہ نہیں۔
سجاد افضل نے پشاور ہائیکورٹ کے مقدمہ منتقل کرنے کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا تھا۔
سپریم کورٹ نے ضمانت قبل ازگرفتاری اورایف آئی آر کے خاتمے کے مقدمات ایبٹ آباد سیشن کورٹ منتقل کردیئے۔
عدالت عظمیٰ نے ایبٹ آباد کی متعلقہ عدالتوں کو کیس کا جلد فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔