پی ٹی آئی رہنما نےخواتین کی سگریٹ نوشی پر متنازعہ بیان دیا ہے اور کہا ہے کہ ملک میں طلاق کی بڑھتی ہوئی شرح کی وجہ سگریٹ نوشی کرنے والے خواتین کو قرار دیا ہے ۔
منگل کے روز اسلام آباد میں تمباکو نوشی کے استعمال پر سیمنار انعقاد کیا گیا ۔ سیمنار سے اپنے خطاب میں پی ٹی آئی کی رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر نوشین حامد نے یہ دعوٰی کیا کہ ملک میں طلاق کی شرح بڑھنے کی اہم وجہ سگریٹ نوشی کرنے والی خواتین ہیں۔
ڈاکٹر نوشین حامد کا مزید کہنا تھا کہ "سگریٹ نوشی کرنے والی خواتین کی طلاق ہوجاتی ہے، کیوں کہ ایسی خواتین کو سسرال والوں کی طرف سے قبول نہیں کیا جاتا ہے"۔
بی بی سی رپورٹ ، معاشرے میں طلاق کی شرح ۔ ۔ ۔
جولائی میں دوہزار اکیس میں شائع بی بی سی نے اپنی رپوٹ میں گیلپ سروے کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ اٹھاون فیصد پاکستانی سمجھتے ہیں کہ ملک میں طلاق کی شرح بڑھ رہی ہے ۔ معروف وکیل صدف علی نے بھی اس حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے خواتین میں طلاق کی بڑھتی ہوئی شرح کی وجہ گھریلو تشدد کو قرار دیا ۔
معروف وکیل صدف علی نے کہا کہ عورت چاہے پڑھی لکھی ہو اور ملازمت کر رہی ہو یا ایسی خاتون جو ہاؤس وائف ہو اور زیادہ پڑھی لکھی بھی نہ ہو، زیادہ تر کیسوں میں طلاق کی وجہ گھریلو تشدد ہی ہے۔
سماجی تنظیم عورت فاؤنڈیشن کی ریزیڈنٹ ڈائریکٹر مہناز رحمان اِس رجحان کو خواتین کی ترقی سے جوڑتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ موجودہ دور میں لڑکیوں کی اکثریت تعلیم یافتہ ہے، وہ کما رہی ہیں اور اپنے حقوق کے بارے میں جانتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا"اب لڑکیوں میں شعور اور عزتِ نفس کا احساس مضبوط ہو چکا ہے۔ لہذا اب اگر صدیوں سے جاری استحصالی نظریے کے تحت اُس کو ذاتی پراپرٹی یا مال مویشی سمجھ کر برتاؤ کیا جائے گا تو ظاہر ہے وہ برداشت نہیں کرے گی"۔
تحقیقاتی مقالہ ،لڑکیوں سے زیادہ لڑکوں میں سگریٹ نوشی کا رجحان
ہندو ی نامی ویب سائٹ پر شائع ایک تحقیقاتی مقالے 'جرنل آف ایڈکشن' میں خواتین اور مردوں میں سگریٹ نوشی کے رجحان سے متعلق سروے شائع ہواہے ۔سروے یونیورسٹی کی طالبات اور طالبعلموں پر کیا گیا۔
تھائی لینڈکی یونیورسٹی میں ہونے والے ریسرچ سروے میں 321 لڑکے اور 43 لڑکیاں شامل تھیں۔ سروے سے معلوم ہوا کہ سگریٹ نوشی کا رجحان خواتین کے مقابلے مردوں میں تقریباً 15-20 گنا زیادہ ہے۔اور تحقیق میں یہ بات بھی منظر عام پر آئی کہ خواتین کے مقابلے مردوں میں سگریٹ نوشی کی زیادہ طلب ہوتی ہے ۔
ریسرچ سروے میں بھی بات سامنے آئی کہ طالبات میں سگریٹ نوشی کو ترک کرنے کا اضافی رجحان صحت کو نقصان دینے والی آگاہی تھی اور یہ ہی وجہ ہے اس حوالے خواتنک مردوں سے زیادہ فکر مند تھںی۔