اسلام آباد:الیکشن کمیشن نے نااہلی کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماء فیصل واوڈا سمیت تمام فریقین کو آخری موقع دے دیا ۔
الیکشن کمیشن میں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے نااہلی کیس کی سماعت کی،تحریک انصاف کے سینئر رہنماء اور سینیٹر فیصل واوڈا کے وکیل اہلخانہ کی علالت کے باعث پیش نہ ہوئے۔
ممبرسندھ نے معاون وکیل کے کیس فائل نہ ہونے پر سرزنش کرتے ہوئے کہاکہ طےکر کے آئے ہیں کہ کیس چلنے نہیں دینا۔
چیف الیکشن کمشنر نے فیصل واوڈا کو مخاطب کرتےہوئےکہاکہ تحریری دلائل جمع کروا دیں، فیصلہ محفوظ کر لیتے ہیں ،دوسرا آپشن خود دلائل دے دیں تو فیصلہ کرلیں گے۔
فیصل واوڈا نے پیدائشی دہری شہریت ہونے کا مؤقف اپنایا تو چیف الیکشن کمشنرنے کہا سوال یہی ہے کہ کاغذات نامزدگی کے وقت دوہری شہریت تھی یا نہیں۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ کسی بھی ملک کی کاغذی کارروائی کا علم نہیں، پاسپورٹ سرنڈرکر دیا تھا ،شہریت چھوڑنے کے سرٹیفکیٹ کا اب علم ہوا، حاصل کرنے کی کوشش کریں گے، سوشل میڈیا پر7سرٹیفکیٹ چل رہے ہیں، کس کودرست مانوں؟معلوم نہیں درخواست گزارکہاں سے سرٹیفکیٹ لے آئے۔
فیصل واوڈا نے کیس خارج کرنے کی استدعا کرتے ہوئے جواب کیلئے مہلت طلب کی۔
چیف الیکشن کمشنرنے کہاکہ تسلیم شدہ ہے فیصل واوڈا دوہری شہریت کے حامل تھے، شہریت چھوڑی ہے تو سرٹیفکیٹ بھی پیش کریں، آئندہ سماعت پر کوئی نہ آیا تو فیصلہ محفوظ کرلیں گے، ہائیکورٹ نے 2ماہ میں کیس کا فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا، ہمیں مقدمات نمٹا کر آئندہ انتخابات کی تیاری کرنی ہے مزید التواء کا شکارنہیں ہونے دیں گے۔
بعدازاں الیکشن کمیشن نے نااہلی کیس کی مزید سماعت 23 دسمبر تک ملتوی کردی۔