اسلام آباد:نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر(این سی او سی )نے ویکسی نیشن کے حوالے سے سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا اور کہا ہے کہ کورونا کی نئی قسم سے محفوظ رہنے کیلئے ویکسی نیشن ضروری ہے ،عوامی مقامات پر شہریوں کی ویکسی نیشن کیلئے ٹیمیں تعینات ہوں گی۔
وفاقی وزیربرائے منصوبہ بندی وترقی اسد عمرکی زیرصدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر(این سی اوسی) کا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں نیشنل کوآرڈینیٹر میجر جنرل محمد ظفر اقبال، معاون خصوصی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان اور صوبائی وزراء صحت اور چیف سیکرٹریز نے ورچوئل شرکت کی۔
اجلاس میں وبائی مرض کے چارٹ کے اعداد و شمار، قومی ویکسین کی حکمت عملی اور ملک بھر میں بیماری کے پھیلاوٴ کی روک تھام سے متعلق اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس میں کورونا پھیلاؤ، اموات اوراسپتالوں میں نئےداخل ہونے والے مریضوں سے متعلق بریفنگ بھی دی گئی۔
این سی او سی نے 3کیٹیگریز کیلئے بوسٹر ڈوز ایڈمنسٹریشن کی منظوری دے دی،ان کیٹیگریز میں ہیلتھ کیئر ورکرز، 50 سال سے اوپر اور امیونو کمپرو مائزڈ شامل ہیں،یہ خوراک مفت ہوگی اور اسے ویکسین کی آخری خوراک کے 6 ماہ بعد دیا جا سکتا ہے۔
این سی اوسی نے ویکسی نیشن کیلئے سخت اقدامات کرنے پراتفاق کیا،ویکسی نیشن ٹیموں کو مختلف عوامی مقامات پر تعینات کیا جائے تاکہ موقع پر موجود افراد کو ویکسین لگائی جا سکے، آج یکم دسمبر سے خصوصی مہم چلائی جائے گی۔
این سی او سی نے صوبوں اور متعلقہ حکام کو ویکسی نیشن کے حوالے سے زیرو ٹالرینس کی پالیسی کا مظاہرہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا گیا کہ تمام صوبے ویکسی نیشن کے اہداف حاصل کرنے کیلئے فوری طور پر ویکسی نیشن آوٴٹ ریچ مہم شروع کریں گے۔
اجلاس میں صوبائی نمائندوں نے کورونا وائرس کی نئی قسم اومی کرون پرتوجہ دینے کی ضرورت پرزور دیتے ہوئےتجویز دی کہ ویکسی نیشن کی صورتحال اور تارکین وطن کی جانچ کیلئے ایئرپورٹس پرضروری اقدامات کئےجائیں۔
این سی او سی کا کہنا ہے کہ جنہیں دوسری خوراک نہیں ملی ہے ان لوگوں تک پہنچنے کیلئے کال سینٹرز قائم کیے گئے ہیں،ملک بھر میں کل 40 کال سینٹرز قائم کئے گئے ہیں،ویکسین کی دوسری خوراک کو یقینی بنانے کیلئے ان نمبروں میں بھی اضافہ کیا جائے گا۔