اسلام آباد: شریک 2 ملزمان کی عدم حاضری کے باعث وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ پر فرم جرم عائد نہ ہو سکی ، احتساب عدالت نے نوری آباد پاور پلانٹ ریفرنس میں فرم جرم کیلئے 8 دسمبر کی تاریخ دے دی
اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج اصغر علی نے نوری آباد پاور پلانٹ کی آڑ میں مبینہ لانڈرنگ کے ریفرنس کی سماعت کی۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سمیت دیگر ملزمان پیش ہوئے تاہم شریک ملزم حسن رضا خرابی صحت اور شریک ملزم سلطان فاروق کورونا کے باعث پیش نہ ہوے۔
شریک ملزم کی بریت کی درخواست پر نیب نے جواب جمع کرایا، 2شریک ملزمان کی عدم حاضری کے باعث وزیراعلیٰ مراد علی شاہ سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد نہ کی جا سکی۔
بعدازاں احتساب عدالت نے سماعت مزید کارووائی کیلئے 8 دسمبر تک ملتوی کر دی۔
وزیراعظم عمران خان کے جلد جانے کا وقت آگیا ہے ،وزیراعلیٰ سندھ
احتساب عدالت کے بعدمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے کہا کہ نیب ریفرنس کی وجہ سےدوسری تاریخ مل گئی،نیب ترمیمی قانون کی وجہ سے غیریقینی صورتحال ہے،ہم تو چاہتے ہیں کہ ریفرنس آگے بڑھے اور جلد فیصلہ ہو، اپنے خلاف نیب کیس کوآگےبڑھتےدیکھنا چاہتا ہوں۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ ملک میں بجلی کی صورتحال سےمتعلق معاملہ ایجنڈےمیں نہیں،حالات میں تبدیلی کی باتیں کراچی تک سننے کو مل رہی ہیں،موجودہ حکومت کو آئین کی کوئی سمجھ نہیں،آئین کہتا ہےکہ اگر کسی کو سی سی آئی سےمسئلہ ہوتو وہ جوائنٹ پارلیمنٹ سے رابطہ کرسکتا ہے،سندھ میں مردم شماری صحیح طرح سےنہیں ہوئی،سندھ کےساتھ ناانصافی کی جارہی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید نے حکومت کے جلد خاتمہ کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے جلد جانے کا وقت آگیا ہے ،عمران خان کی حکومت ملک کوآئین کےتحت نہیں چلاسکتی، ناہل لوگ جو آئین کی پاسداری نہیں کرتے وہ ملک کیا چلائیں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ جب حکومت کو پریشانی ہوتی ہے تو یہ اِدھر اُدھر سے لوگوں کو بلا لیتے ہیں، یہی سمجھ آتا ہے کہ ہم تو ڈوبے ہیں صنم تم کو بھی لے ڈوبیں گے۔