اسلام آباد:الیکشن کمیشن آف پاکستان نے وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی کو جواب جمع کروانے کیلئے مہلت دے دی۔
الیکشن کمیشن میں وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی، اعظم سواتی کے ہمراہ ان کے وکیل علی ظفر ،وفاقی وزرا ءاور تحریک انصاف کے رہنماء بھی الیکشن کمیشن پہنچے۔
پی ٹی آئی اراکین کی بڑی تعداد روسٹرم پر آگئی،الیکشن کمیشن نے تمام اراکین کو روسٹرم سےہٹا دیا۔
وکیل علی ظفر نے مؤقف اپنایاکہ اعظم سواتی کو ایک اورنوٹس بھی جاری ہوا،اعظم سواتی کو جاری ہونے والا شوکاز نوٹس نہیں ملا۔
ممبر الیکشن کمیشن نے کہاکہ شوکازنوٹس کے وقت اعظم سواتی موجود تھے، آئندہ سماعت پرفرد جرم عائد کریں گے۔
وکیل علی ظفر نے کہا کہ شوکاز کا جواب دیکھے بغیر کیسے فرد جرم عائد ہوسکتی ہے؟، تاثر ملے گا کہ الیکشن کمیشن پہلے ہی ذہن بناکر بیٹھا ہوا ہے، شوکاز نوٹس ملے تو جواب جمع کرائیں گے، مناسب ہوگا کہ جواب جمع کرانے کیلئے وقت دیں۔
ممبر بلوچستان شاہ محمد جتوئی نے ریمارکس دیئے کہ فرد جرم کیلئےشوکاز کا جواب لازمی نہیں۔
وکیل علی ظفر نے ریمارکس دیئے کہ اس طرح کی کارروائی سے بہت غلط تاثر جا رہا ہے،مؤقف سنے بغیرفرد جرم عائد نہیں ہوسکتی، اعظم سواتی کو دوسرے نوٹس کی سماعت16نومبرکومقررہے۔
بعدازاں میڈیا سے گفتگو میں اعظم سواتی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو مضبوط کرنا ہماری ذمہ داری ہے ،شفاف الیکشن کیلئے قانون بنا کر دیں گے۔
الیکشن کمیشن نے اعظم سواتی کوجواب جمع کرانے کی مہلت دیتے ہوئے مزیدسماعت 16 نومبر تک ملتوی کردی۔