کراچی :مقامی عدالت نے ناظم جوکھیو قتل کیس میں نامزد ملزم پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی جام اویس کو 3روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
کراچی کی ملیر کورٹ میں ملیر میمن گوٹھ میں غیر ملکیوں کو شکار سے روکنے پر نوجوان ناظم جوکھیو کو قتل کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، پولیس نے پیپلزپارٹی کے رکن سندھ اسمبلی جام اویس کو عدالت میں پیش کیا۔
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ مقتول ناظم جوکھیو کے ورثاء نے جام اویس گہرام کو کیس میں نامزد کیا ہے۔
تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم سے تفتیش اور ساتھیوں سے متعلق معلومات کیلئے ملزم کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔
عدالت نے جام اویس گہرام کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دیتے ہوئے آئندہ سماعت پر پیشرفت رپورٹ طلب کرلی۔
یاد رہے مقتول ناظم جوکھیو نے ملیر میمن گوٹھ میں غیر ملکیوں کو شکار سے روکنے کی وڈیو سوشل میڈیا پر اپلوڈ کی تھی جس پر ناظم جوکھیو کو تشدد سے قتل کرنے کے بعد لاش ملیر میمن گوٹھ میں پھینک دی گئی تھی جبکہ ورثا ءنے واقعے کا مقدمہ جام اویس اور اس کے ساتھیوں کیخلاف درج کرایا تھا۔
ناظم جوکھیو قتل کیس کی تحقیقات کیلئے تفتیشی ٹیم تشکیل
دوسری جانب ناظم جوکھیو قتل کیس کی تحقیقات کیلئے تفتیشی ٹیم تشکیل دے دی گئی،انویسٹی گیشن ٹیم کےسربراہ ایس ایس پی ملیر ہوں گے۔
کراچی کے علاقے ملیر میمن گوٹھ میں غیر ملکیوں کو شکار سے روکنے والے ناظم جوکھیو کے قتل کے معاملے کی تحقیقات کیلئے 8 رکنی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے دی گئی۔
ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر جے آئی ٹی کے سربراہ ہوں گے، ایس ایس پی انویسٹی گیشن ایسٹ ٹو، ایسٹ ون، ڈی ایس پی میمن گوٹھ، ڈی ایس پی انویسٹی گیشن ون اور دیگر بھی جے آئی ٹی میں شامل ہیں۔
ٹیم کو روزانہ کی بنیاد پر پیشرفت سے آگاہ کرنے کی ہدایت کی گئی جبکہ ایس ایس پی ملیر رپورٹ ڈی آئی جی آفس کوجمع کرائیں گے۔