اسلام آباد:حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بارپھر بڑا اضافہ کردیا، پیٹرول مزید 8 روپے 3 پیسے فی لیٹر مہنگا ہونے سے نئی قیمت 145روپے 82 پیسے مقرر کردی گئی، جس کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔
وفاقی حکومت نےرات کی تاریکی میں عوام پرپٹرئول بم گراتے ہوئے پٹربولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بارپھربڑا اضافہ کردیا۔
وزارت خزانہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 8 روپے 3 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 137 روپے 79 پیسے سے بڑھ کر 145 روپے 82 پیسے ہوگئی جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 8 روپے 14 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد اس کی قیمت 134 روپے 48 پیسے سے بڑھ کر 142 روپے 62 پیسے ہوگئی۔
اسی طرح مٹی کے تیل کی قیمت 6 روپے 27 پیسے اضافے کے بعد 110 روپے 26 پیسے سے بڑھ کر 116 روپے 53 پیسےاور لائٹ ڈیزل آئل کی نئی قیمت 5 روپے 72 اضافے کے بعد 108 روپے 35 پیسے سے بڑھ کر 114 روپے7 پیسے ہوگئی۔
وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ ریکوری میں کمی کے سبب پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ناگزیر تھا، اگر اوگرا کی سمری کے مطابق پیسے بڑھاتے تو قیمتوں میں مزید اضافہ ہوتا۔
وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز ہی اوگرا کی سمری مستردکرکے عوام کو ریلیف دینے کا اعلان کیا تھا لیکن دوسرے ہی دن پھر قیمتیں بڑھانے کا عندیہ دیا،جس پر آج عمل درآمد بھی ہوگیا۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ،ترجمان وزارت خزانہ عوام کو تسلی دینے لگے
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رات گئے ہوشربا اضافے کے بعدترجمان وزارت خزانہ عوام کو وضاحتوں کے ذریعے کو تسلی دینے کی کوشش کرنے لگے۔
اپنے ٹوئٹر پیغام میں ترجمان وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ آج پیٹرولیم قیمتوں کے اضافے میں سوال یہ اٹھتا کہ کیا اس اضافہ میں حکومت کی ٹیکس شرح میں اضافہ ہوا کے نہیں؟۔
آج پٹرولیم قیمتوں کے اضافے میں سوال یہ اٹھتا کہ کیا اس اضافہ میں حکومت کی ٹیکس شرح میں اضافہ ہوا کے نہیں؟ جواب 145 روپے کی قیمت میں حکومت کے ٹیکس کی مقدار 16 اکتوبر سے بھی کم ہے. اس کی وجہ سے حکومت کی ٹیکس آمدنی کو شدید جھٹکا لگا ہے۰ pic.twitter.com/Z7MhKWCb7I
— Muzzammil Aslam (@MuzzammilAslam3) November 4, 2021
خود ہی ترجمان نے اپنے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ جواب 145 روپے کی قیمت میں حکومت کے ٹیکس کی مقدار 16 اکتوبر سے بھی کم ہے،اس کی وجہ سے حکومت کی ٹیکس آمدنی کو شدید جھٹکا لگا ہے۔