اسلام آباد ہائیکورٹ نے 8 ارب روپے کی مشکوک ٹرانزیکشن ریفرنس میں احتساب عدالت کو سابق صدر آصف زرداری پر 23 نومبر تک فرد جرم عائد کرنے سے روک دیا۔
اسلام آبادہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل 2رکنی بینچ نے سابق صدر آصف زرداری کی 8 ارب روپے کی مشکوک ٹرانزیکشن ریفرنس میں بریت کی درخواست پر سماعت کی۔
نیب نے آصف زرداری کی درخواست پر جواب جمع کرانے کیلئے وقت دینے کی استدعا کی جسے عدالت نے منظور کر لیا۔
وکیل فاروق ایچ نائیک نے مؤقف اپنایا کہ اب تو تیسرا نیب ترمیمی آرڈیننس بھی آ چکا ہے، اسے بھی دیکھنا ہے۔
جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ شائد چوتھا ترمیمی آرڈیننس بھی آنے والا ہے جبکہ فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ یہ آرڈیننس فیکٹری ہے۔
اسلام آبادہائیکورٹ نے احتساب عدالت کو آصف علی زرداری پر فرد جرم سے روکنے کے حکم امتناع میں 23 نومبر تک توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔