اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق صدرآصف زرداری اور وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری کی نااہلی کیلئے درخواستوں پراہم قانونی نکتے پر معاونت طلب کرلی، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ عدالتوں میں آنے کے بجائے سیاسی لیڈر شپ کو میدان میں مقابلہ کرنا چاہیئے ، یہ پارلیمنٹ کا معاملہ ہے، اب عدالت ہمیشہ کیلئے ان پٹشنز کا فیصلہ کرنا چاہتی ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نےسابق صدر آصف زرداری اور وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کی نااہلی کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار عدالت میں پیش نہ ہوئے۔
فواد چوہدری کے بھائی ایڈووکیٹ فیصل چوہدری نے کیس عدم پیروی پرخارج کرنے کی استدعا کی۔
جس پر چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ درخواست گزار کو آئندہ سماعت پر آنے دیں پھر دیکھتے ہیں،عدالت ان کیسز کے میرٹس پرنہیں جائے گی، پہلے قابل سماعت ہونے پر دلائل دیں، یہ عوامی نمائندے ہیں عدالت میں پہلے ہی کیسز کا بوجھ ہے، دوسرے فورم بھی ہیں، یہ پارلیمنٹ کا معاملہ ہے، پارلیمنٹ اپنا احتساب خود کرے، ان کا خود احتسابی کا اپنا نظام ہونا چاہیئے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ کیوں عدالت کو منتخب نمائندوں کے ایسے معاملات میں پڑنا چاہے؟ عدالتوں میں آنے کے بجائے سیاسی لیڈر شپ کو میدان میں مقابلہ کرنا چاہیئے، یہ پارلیمنٹ کا معاملہ ہے، اب عدالت ہمیشہ کیلئے ان پٹشنز کا فیصلہ کرنا چاہتی ہے۔
اسلام آبادہائیکورٹ نے وکلا ءسے معاونت طلب کرتے ہوئے سماعت 9 دسمبر تک ملتوی کر دی۔