اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان نے سیرت طیبہ کی روشنی میں تعلیمی نصاب میں تبدیلیاں متعارف کرانے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں اپنے معاشرے میں مثبت بتدیلیوں کیلئےنبی ﷺکی شاندار روایات پر عمل کرنا ہوگا۔
وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت رحمت اللعالمین ﷺاتھارٹی کا اجلاس ہوا، جس سے خطاب میں انہوں نے کہا ہے کہ ہمیں اپنے معاشرے میں مثبت تبدیلیاں لانے کیلئے 1400 سال قبل ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مرتب کردہ شاندار روایات پر عمل کرنا ہوگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں جدید ذرائع ابلاغ بالخصوص سوشل میڈیا کے ذریعےاپنے نوجوانوں کو غیر اخلاقی اجنبی ثقافت سے بچانے کیلئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔
عمران خان کا مزیدکہنا تھا کہ رحمت للعالمین ﷺاتھارٹی کے قیام کا مقصد ہماری نوجوان نسل میں اخلاقی اقدار کو بیدار کرنا ہے، جسے انٹرنیٹ کے اس دور میں ہر طرح کے غیر اخلاقی مواد تک آن لائن رسائی حاصل ہے۔
وزیر اعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ تحقیق کے ذریعے اس بات کا تعین کریں کہ کس طرح ہمارے نوجوانوں کی کردار سازی کو مؤثر طریقے سے یقینی بنایا جا سکتا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے سیرت طیبہ کی شاندار تعلیمات کی روشنی میں طلبہ کیلئے تعلیمی نصاب میں تبدیلیاں متعارف کرانے پر زور بھی دیا۔
وزیراعظم کا وفاقی اداروں میں سہولت کارافسران مقررکرنے کا حکم
اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان نے وفاقی اداروں میں سہولت کار افسران مقرر کرنے کا حکم دے دیا۔
وفاقی حکومت نے سمندر پار پاکستانیوں کو سہولیات فراہم کرنے کیلئے بڑا اقدام اٹھالیا،وزیراعظم عمران خان نے ہدایت دی ہے کہ 39وفاقی ڈویژنز میں اوورسیز پاکستانیوں کیلئے سہولت کار افسران مقرر کیا جائے۔
وزیراعظم عمران خان نے 13 وزارتوں کے 34 ذیلی اداروں میں خصوصی سیکشن اور ڈیسک قائم کرنے کا بھی حکم دیا ہے اور ان کی ہدایت پر وزیراعظم ڈلیوری یونٹ کی متعلقہ وزارتوں کو ہدایات جاری بھی کردی گئی ہیں۔
ترجمان وزیراعظم آفس کے مطابق اوورسیز پاکستانیوں کیلئے سہولت کار افسران گریڈ 19سے کم نہیں ہوں گے،وزارتیں سہولت کار افسران کی تعیناتی کو نوٹیفائی کریں، مخصوص سیکشن اور ڈیسک کے قیام کا بھی باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے۔
مراسلے کے مطابق وفاقی ادارے سہولت کی فراہمی سے متعلق آگاہی کیلئے وزارت خارجہ، وزارت سمندر پار پاکستانی اور اطلاعات کو معلومات فراہم کریں، اقدام کا مقصد سمندر پار پاکستانیوں کو دفاتر میں درپیش مسائل کا ازالہ کرنا ہے، تمام ڈویژنز 21 روز میں کارروائی مکمل کر کے رپورٹ دیں۔
وزیراعظم آفس نے تمام ڈویژنز کو 21 روز میں کارروائی مکمل کر کے رپورٹ جمع کرانے کا بھی کہا ہے۔