اسلام آباد:صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے تیسرا نیب ترمیمی آرڈیننس جاری کردیا،جس کے تحت چیئرمین نیب کو سپریم کورٹ جج کی طرزپر ہٹایا جا سکے گا،عوام سے فراڈ اور دھوکہ دہی کے پرائیویٹ افراد بھی دوبارہ نیب کی زد میں آگئے۔
نیب آرڈیننس میں دوبارہ ترمیم کے بعد وفاقی حکومت نے نیا آرڈیننس جاری کر دیا، صدر پاکستان کی منظوری کے بعد تیسرا نیب ترمیمی آرڈیننس جاری کیا گیا،جس کا اطلاق 6اکتوبرسے ہوگا۔
ترمیم کےتحت جعلی اکاؤنٹس کےکیسزپرانے آرڈیننس کےتحت جاری رہ سکیں گے ،عوام الناس سےفراڈ اوردھوکہ دہی کے پرائیویٹ افراد بھی دوبارہ نیب کے حوالے کردیئے گئے ،جعلی اکاؤنٹس، منی لانڈرنگ اورمضاربہ اسکینڈل سمیت دیگر کیسزدوبارہ کھل گئے ۔
سابق صدرآصف زرداری، سابق وزیراعظم شاہد خاقان، مسلم لیگ ن کے صدرشہباز شریف اورمسلم لیگ ن کی نائب صدرمریم نواز کوئی ریلیف نہیں مل سکے گا، پہلے سے قائم تمام منی لانڈرنگ کیسزویسے ہی چلیں گے۔
نئی ترمیم کے تحت زرضمانت کے تعین کا اختیار بھی عدالت کو دے دیا گیاجبکہ پہلے ترمیمی آرڈیننس میں جرم کی مالیت کے برابرمچلکے جمع کرانے کی شرط رکھی گئی تھی۔