پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے 5 نومبر کو ملک بھر میں ہڑتال کی کال دے دی۔
ترجمان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ حکومت نے کمیشن میں اضافے کی یقین دہانی کروائی تھی مگر وعدہ خلافی کی۔
انہوں نے دھمکی دی کہ اگر کمیشن نہ بڑھا تو 5 نومبر کو ملک بھر میں پیٹرول پمپس بند کر دیں گے۔ پیداواری لاگت کے باعث کاروبار ناممکن ہو چکا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستانی روپے کی قدر میں مسلسل کمی اور عالمی سطح پر تیل قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کے باعث یکم نومبر سے پیٹرول مزید منہگا ہونے کا امکان ہے۔
نجی ٹی وی نے آئل مارکیٹنگ کمپنیز کے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ یکم نومبر سے پیٹرول کی قیمت میں 7 روپے تک اضافے کا تخمینہ ہے، جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 9 روپے فی لیٹر تک اضافے کا خدشہ ہے۔
اگلے 5 دن امپورٹ ہونے والے تیل کی قیمت کا اتار چڑھاؤ حتمی قیمت کا تعین کریگا۔
خیال رہے کہ حکومت ہر 15 دن میں پیٹرول کی قیمت کا تعین کرتی ہے۔ 16 اکتوبر کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 12 روپے فی لیٹر تک اضافہ کیا گیا تھا۔
قبل ازیں حکومت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 12 روپے 44 پیسے فی لیٹر تک اضافہ کرچکی ہے۔
وزارت خزانہ نے 15 اکتوبر کو 15 روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 12 روپے 44 پیسے فی لیٹر تک اضافہ کیا تھا۔ نوٹی فکیشن کے مطابق پیٹرول 10 روپے 49 پیسے فی لیٹر اضافے کے بعد 137روپے 79 پیسے فی لیٹر ملنے لگا ہے۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 12روپے 44 پیسے اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 8 روپے 84 پیسے اضافہ کیا گیا، مٹی کے تیل کی قیمت 10روپے 95 پیسے اضافے کے بعد 110 روپے 26 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی۔
اس طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 122.04 روپے سے بڑھ کر 134.48 روپے فی لیٹر اور لائٹ ڈیزل کی قیمت 99.51 روپے سے بڑھ کر 108.35 روپے فی لیٹر کردی گئی۔