وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کا معاملہ کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرے تو ہمارا کوئی جھگڑا نہیں۔
سعودی عرب انوسٹمنٹ فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان اورسعودی عرب کےباہمی تعلقات لازوال ہیں، سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا، پاکستان ہمیشہ اپنے مخلص دوستوں کو یاد رکھتا ہے، دونوں ممالک کے تعلقات کے استحکام کی وجہ عوامی تعلقات ہیں، سعودی عرب کی سلامتی یقینی بنانے کے لیے پاکستان پُرعزم ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ 60 کی دہائی میں پاکستان ایشیا میں تیزی سے ترقی کرنے والا ملک تھا، قومی ایئرلائن پی آئی اے اس وقت کی بہترین ایئر لائن تھی، پاکستان کی اکثریتی آبادی کی عمر 30 سال سے کم ہے، اور پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے وسیع مواقع ہیں، اور سعودی سرمایہ کاروں کے لیے پُرکشش ملک ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ کل رات پاکستان نے بھارت کو میچ میں بری طرح پچھاڑ دیا، یہ میچ پر بات کرنے کا مناسب وقت نہیں ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر کا معاملہ کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرے تو ہمارا کوئی جھگڑا نہیں۔
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
سرکاری اعلامیے کے مطابق یہ ملاقات مڈل ایسٹ گرین انیشیٹیو سمٹ کی سائیڈ لائن پر ہوئی جس میں پاک سعودیہ تعلقات اور علاقائی صورتحال پر بات ہوئی۔ وزیراعظم نے سعودی عرب کی ترقی و پیش رفت میں شاہ سلمان کی قیادت کو خراج تحسین پیش کیا اور سعودی وژن 2030ء کے لیے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی بھی تعریف کی۔
وزیراعظم نے موسمیاتی تبدیلی پر مشرق وسطیٰ کے سربراہی اجلاس کے انعقاد پر ولی عہد کو مبارک باد دی۔ وزیراعظم نے کہا کہ اجلاس سے ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے سعودی قیادت کا عزم واضح ہوگیا، سعودی گرین انیشیٹو اور مڈل ایسٹ گرین انیشیٹو پاکستان کے موسمیاتی تبدیلی کے اقدامات کلین اینڈ گرین پاکستان اور ٹین بلین ٹری سونامی جیسے ہیں، پاکستان گرین انیشیٹو کی تکمیل میں مکمل تعاون اور حمایت کرے گا۔
وزیراعظم نے سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کے گہرے برادرانہ تعلقات کے عزم کا اعادہ کیا۔ سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کے اسٹریٹجک تعلقات کی اہمیت پر بھی بات چیت کی۔ وزیراعظم نے ہر اہم موڑ پر پاکستان کی مدد پر سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا۔
اعلامیے کے مطابق دونوں رہنماؤں نے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔ دونوں رہنماؤں نے افغانستان میں تازہ ترین پیش رفت کا جائزہ لیا اور افغان عوام کی مدد کے لیے بین الاقوامی برادری کے فعال کردار کی اہمیت پر زور دیا۔
وزیراعظم نے افغانستان میں بگڑتی ہوئی انسانی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ عالمی برادری افغانستان میں انسانی بحران اور معاشی تباہی کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔