شوکت ترین کو وزیراعظم عمران خان کا مشیر برائے خزانہ و ریونیو مقرر کردیا گیا ہے۔
شوکت ترین کی قومی اسمبلی کا رکن منتخب ہوئے بغیر وفاقی وزیر بنائے جانے کی مدت ہفتے کے روز ختم ہوگئی جس کے بعد انہیں مشیر خزانہ مقرر کیا گیا ہے۔
شوکت ترین کو وزیراعظم کا مشیر خزانہ مقرر کیے جانے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے، ان کا عہدہ وفاقی وزیر کے برابر ہوگا۔
وفاقی وزیر کے عہدے سے ہٹنے کے بعد شوکت ترین اقتصادی رابطہ کمیٹی اور ایکنک سمیت دیگر کمیٹیوں کی سربراہی نہیں کرسکتے جبکہ کابینہ اجلاس میں شرکت کے لیے بھی انہیں وزیراعظم کی خصوصی اجازت درکار ہوگی۔
آئین کے آرٹیکل 91 کے تحت غیر منتخب شخص 6 ماہ کے لیے وفاقی وزیر بنایا جاسکتا ہے تاہم کابینہ میں رہنے کے لیے غیرمنتخب شخص کو سینیٹر یا قومی اسمبلی کا رکن بننا ضروری ہے بصورت دیگر 6 ماہ بعد وہ کابینہ میں نہیں رہے گا۔
اس سے قبل حفیظ شیخ بھی غیرمنتخب وزیر خزانہ تھے جنہیں سینیٹ الیکشن میں شکست کے بعد عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔
حفیظ شیخ کی 6 ماہ کی مدت 9 جون کو بطور وزیر خزانہ ختم ہونی تھی اور سینیٹ الیکشن میں یوسف رضاگیلانی سے شکست کے بعد ان کا عہدے پر رہنا ناممکن ہوگیا تھا۔