انگریزی خبر رساں جریدے "دی نیوز" نے وزارتی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نئے ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری کے لیے ممکنہ طور پر امیدوار افسران کا انٹرویو کر سکتے ہیں۔
دی نیوز کے مطابق آئی ایس آئی کے نئے ڈائریکٹر جنرل کے نام کا اعلان آئندہ ایک سے دو دن میں متوقع ہے کیونکہ وزیراعظم عمران خان اس عہدے کے لیے پینل میں شامل کیے گئے افسران کا انٹرویو لینا چاہتے ہیں۔
خبر میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ اس معاملے میں تمام تر پراسیس پر وزیراعظم اور آرمی چیف کے درمیان طے پائی جانے والی مفاہمت کے مطابق عمل کیا جا رہا ہے۔
ذرائع نے اشارہ دیا کہ اب بھی کراچی کے کور کمانڈر ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے کے لیے انتہائی ممکنہ چوائس ہیں۔
اسی دوران وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ایک ٹوئیٹ میں بدھ کو اعلان کیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے درمیان ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے کے حوالے سے مشاورت کا عمل مکمل ہو چکا ہے اور نئے تقرر کا پراسیس شروع ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سول اور ملٹری قیادت نے ایک مرتبہ پھر ثابت کیا ہے کہ تمام ادارے متحد ہیں اور ملک کے استحکام، ساکھ اور ترقی کیلئے اتفاق رائے رکھتے ہیں۔
اگرچہ انہوں نے تفصیلات نہیں بتائیں لیکن ایک وفاقی وزیر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر مذکورہ نمائندے کو بتایا کہ وزیراعظم چاہتے ہیں کہ آرمی چیف کے تجویز کردہ پینل میں شامل تینوں افسران کا انٹرویو لیا جائے۔
ذریعے نے یقین دہانی کرائی کہ اب کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ جب اُن سے پوچھا گیا کہ کیا حکومت نوٹیفکیشن جاری کرے گی تو ذریعے نے کہا کہ اس میں ایک سے دو دن لگ سکتے ہیں۔
اس بات کی افواہ تھی کہ بدھ کو نوٹیفکیشن ممکنہ طور پر جاری کر دیا جائے گا۔ منگل کو کابینہ کے اجلاس کے بعد ہونے والی پریس کانفرنس میں وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ کابینہ اجلاس میں ڈی جی آئی ایس آئی کے معاملے پر بھی بات ہوئی تھی۔
فواہد چوہدری کا کہنا تھا کہ گزشتہ رات وزیراعظم اور آرمی چیف کے درمیان طویل ملاقات ہوئی، حکومت اور فوج کے درمیان مثالی تعلقات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا آرمی چیف کے ساتھ قریبی تعلق ہے، وزیراعظم آفس ایسا کوئی قدم اٹھائے گا جس سے فوج کی ساکھ کو نقصان ہو اور نہ ہی آرمی چیف کوئی ایسا قدم اٹھائیں گے جس سے وزیراعظم آفس کا وقار مجروح ہو۔
وزیر نے کہا کہ حکومت ڈی جی آئی ایس آئی کے تقرر کیلئے قانونی طریقہ کار اختیار کرے گی اور یقین دہانی کرے گی کہ تمام آئینی ضروریات اس معاملے میں پوری ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس آئی کا تقرر وزیراعظم کی صوابدید ہے۔
پارٹی کے چیف وہپ عامر ڈوگر نے ٹی وی شو میں کہا تھا کہ وزیراعظم موجودہ ڈی جی آئی ایس آئی کو چند ماہ کیلئے عہدے پر برقرار رکھنا چاہتے تھے۔