اسلام آباد:احتساب عدالت میں ایل این جی ریفرنس کے تمام ملزمان نےعدالت سے نیب ترمیمی آرڈیننس کی بنیاد پر ریفرنس خارج کرنے کی استدعا کردی جبکہ نیب نے ریفرنس ختم کرنے کی مخالفت کردی۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج اعظم خان نے ایل این جی ریفرنس کی سماعت کی ،سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، نیب پراسیکیوٹر سمیت وکلاء عدالت میں پیش ہوئے ۔
وکیل شریک ملزم نے نیب آرڈیننس کا جائزہ لینے کیلئے مہلت کی استدعا کرتے ہوئے کہاکہ نئے آرڈیننس کے تحت بریت کی درخواست دائر کریں گے، سیکشن بی کے تحت کیس فعال نہیں کرتا۔
بیرسٹرظفراللہ نے کہا کہ آرڈیننس کے بعد نیب اوراحتساب عدالت کا دائرہ اختیارختم کردیا گیا ،آرڈیننس کے بعد نان پبلک ہولڈر کو بھی نکال دیا گیا، ملزمان نے نیب ترمیمی آرڈیننس کی بنیاد پر ریفرنس خارج کرنے کی استدعا کی۔
نیب پراسیکیوٹرعثمان مرزا نے مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ کابینہ فیصلوں کو استثنی 6 اکتوبر کے بعد ہوگا ۔
وکلاء نے کہاکہ ترمیمی آرڈیننس کے بعد ریفرنس بنتا ہی نہیں ہے پہلے عدالت آرڈیننس کے بعد کیس کی حیثیت کا فیصلہ کرے۔
شاہد خاقان عباسی اورمفتاح اسماعیل نے استثنیٰ کی درخواست کا حصہ بننے سے انکار کردیا ۔
عدالت نے نیب کو نوٹس جاری کرکے تفصیلی جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 26اکتوبر تک ملتوی کردی۔