یمن کے جنگ زدہ علاقے مآرب میں ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کے میزائل حملے میں دو بچے شہید جب کہ 27 عام شہری زخمی ہوگئے ہیں۔ زخمیوں میں بیشتر بچے اور خواتین ہیں۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق حوثی ملیشیا نے اتوار کے روز مآرب کی گنجان آباد کالونی پر تین میزائل داغے۔
حوثیوں کے حملے میں کم سے کم 2 کم سن بچے جاں بحق اور 27 عام شہری زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں 5 بچے اور 4 خواتین شامل ہیں۔
مقامی ذرائع اور عینی شاہدین نے عرب خبر رساں ادارے کو بتایا کہ حوثی ملیشیا نے مآرب شہر پر تین بیلسٹک میزائلوں سے الروضہ رہائشی محلے کو نشانہ بنایا جو نقل مکانی کرکے آنے والے لوگوں کی وجہ سے گنجان آباد ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حوثی ملیشیا کے حملوں میں متعدد بچے جاں بحق اور کئی زخمی ہوگئے۔
مآرب گورنری میں مقامی اتھارٹی نے پہلے اطلاع دی تھی کہ حوثی ملیشیا نے شہر پر اب تک 300 سے زیادہ بیلسٹک اور نان بیلسٹک میزائلوں سے بمباری کی ہے۔ انہوں نے حملوں کے لیے ڈرون طیاروں کابھی استعمال کیا۔
ان حملوں کے نتیجے میں محفوظ شہریوں کو نقل مکانی کرنا پڑی اور مآرب میں مسلسل حملوں کے نتجے میں ہزاروں افراد اس وقت اپنا گھر بار چھوڑ کر کیمپوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔
گذشتہ جمعرات کو یمنی انسانی حقوق کے اتحاد نے انکشاف کیا کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا نےمآرب کی شہری آبادی پر حملوں میں دسمبر 2014 سے جون 2021 کے دوران 294 بچوں ، 132 خواتین اور 104 عمر رسیدہ افراد سمیت 2،032 افراد کو ہلاک اور زخمی کیا ہے۔
اس رپورٹ میں ملیشیا کی جانب سے کی گئی گولہ باری اور بارودی سرنگوں کے واقعات 1287 واقعات رپورٹس ہوئے۔ میزائل شیلنگ کے 871 واقعات ، توپ خانے کی گولہ باری کے 119 واقعات ، ڈرون حملوں کے 44 واقعات اور بارودی سرنگوں کے دھماکوں ، دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلات اور غیر دھماکہ خیز مواد کے 262 واقعات سامنے آئے۔