پینڈورا پیپرز کے عالمی انکشافات میں 700 سے زائد پاکستانیوں کی آف شور کمپنیاں سامنے آگئیں۔ دنیا کے 35 اہم رہنماؤں کے نام بھی سامنے آگئے۔ پاکستان، نیدرلینڈز اور برازیل کے وزراء خزانہ کی آف شور کمپنیوں سے لنک سامنےآگیا۔
فہرست میں انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے سابق چیف ڈومینک سٹراس کا نام بھی شامل ہے۔
رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی کوئی آف شور کمپنی نہیں ہے۔لیکن وزیرخزانہ شوکت ترین، وفاقی وزیر خسروبختیار،علیم خان اور شرجیل میمن کی آف شورکمپنیاں ہیں۔
وزیراعظم کے سابق معاون وقارمسعود کے بیٹے اورپی ٹی آئی کے ٹاپ ڈونر عارف نقوی کی بھی آف شور کمپنی ہے۔عارف نقوی کو امریکا میں فراڈ کے الزامات کا سامنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق حکومتی اتحادی مونس الہی نےکرپٹ بزنس ڈیل کو سیکریٹ ٹرسٹ میں تبدیل کیا۔مونس الہی نے اس ڈیل کو پاکستان کی ٹیکس اتھارٹیز سے چھپایا۔
اردن کے کنگ عبداللہ دوئم نے 68 ملین ڈالرز کے دو مینشن خریدے۔یہ مینشن آف شور کمپنیز کے ذریعے خریدے گئے۔
مراکش کی شہزادی پرنسس لالا کی بھی کمپنی نکل آئی۔پاپ اسٹار شکیرہ کی بھی آف شورکمپنی نکل آئی۔
پینڈوراپیپرز میں 90سےزائدممالک کے300سیاستدانوں کےنام شامل ہیں۔