انسٹیٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن ڈسیپلن کمیٹی نے سوشل میڈیا پر ہراسگی کے واقعے کی تفصیلات ڈالنے والے طالب علم محمد جبرائیل کو یونیورسٹی سےنکال دیا.طالب علم کا دعویٰ ہے کہ وہ واقعے کا شاہد ہے.
بدھ کو فیس بک پر جاری بیان میں آئی بی اے کا کہنا تھا کہ ڈسیپلنری کمیٹی نے طالب علم کو یونیورسٹی سے نکالنے کا فیصلہ کیا ہے کیوں کہ آئی بی اے اپنے اصول و ضوابط کی خلاف ورزی برداشت نہیں کرتا.
بیان میں مزید کہا گیا کہ بی ایس اکنامکس پروگرام کے طالب علم کی آئی بی اے کمیونیٹی کے متعدد ممبران نے رہنمائی کی لیکن باوجود رہنمائی کہ طالب علم نے درست راستے پر چلنے سے انکار کیا.
خیبرپختونخوا کے علاقے لکی مروت سے تعلق رکھنے والے جبرائیل کا کہناتھا کہ آئی بی اے نے ان سے واقعے کو سوشل میڈیا پر اٹھانے پر معافی مانگنے کا کہا.
انہوں نے مزید کہا کہ ادارے نے انہیں پوسٹ نہ ہٹانے اور عوامی معافی نہ مانگنے پر ادارے سے نکالنے کی دھمکی دی.
طالب علم نے اپنی تازہ ترین پوسٹ میں کہا ہے کہ میں معافی نہیں مانگوں گا چاہے اس کی قیمت میرا سر ہو.
طالب علم کی جانب سے اگست میں کی گئی اس پوسٹ پر سوشل میڈیا پر کافی بحث ہوئی. آئی بی اے کے طلباء نے کیمپس میں احتجاج کیا اور جبرائیل کے دعووں کی تحقیقات کرانے اور متعلقہ شخص کو انصاف دلانے کا مطالبہ کیا.