عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ افغانستان میں حفظانِ صحت کی فراہمی کی صورتحال تیزی سے بگڑ رہی ہے.خسرہ اور اسہال کے مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور پولیو کا مرض ایک بڑا خطرہ بن رہا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق کورونا وائرس کی روک تھام کے حوالے سے سرگرمیاں بھی نہ ہونے کے برابر ہیں اور ملک کے بچوں کی نصف آبادی غذائی قلت کے خطرے سے دوچار ہے۔
جنیوا میں قائم عالمی ادارہ صحت نے نشاندہی کی کہ صحت کے 2300 سے زائد مراکزمیں جنہیں پہلے عالمی بینک امداد فراہم کرتا تھا.صرف 17 فیصد مکمل فعال ہیں اور دو تہائی میں ضروری ادویات کی قلت ہے۔