بھارت کے انتہا پسند ہندو رہنما نے بھارت کو "ہندو ریاست" قرار دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر دو اکتوبر تک ان کی دی گئی ڈیڈ لائن پر عمل نہ کیا گیا تو بھارت میں "جل سمادھی" کی جائے گی۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق انتہا پسند ہندو رہنما سنت پرم ہنس نے کہا کہ بھارت میں موجود مسلمانوں اور عیسائیوں سے ان کی شہریت چھین لی جائے کیونکہ بھارت ہندو دھرم کے لئے بنا ہے یہاں پر بسنے والے لوگ ہندو ہی ہونے چاہئیں۔
انتہا پسند ہندو رہنما نے کہا کہ بھارت میں ہندوؤں کے علاوہ اور مذہب کے لوگ بھی بستے ہیں لیکن وہ خود کو بھارتی نہیں سمجھتے کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ بھارت ہندوؤں کا ملک ہے، تو پھر حکومت کو چاہئے کہ وہ بھارت کو ہندوؤں کی ہی ریاست قرار دے اور دوسرے مذاہب کے لوگوں کو دی گئی بھارتی شہریت واپس چھین لی جائے۔