وفاقی وزیرخزانہ شوکت ترین نے ملک میں مہنگائی کا ذمہ دار آئم ایم ایف کوقراردیتے ہوئے کہا آئی ایم ایف نے ٹیکس حدف 5.9 ٹریلین کا کہا تاہم ہم اپنے ٹیکس لگائے بغیر اصولی موقف پرکھڑے ہیں۔
شوکت ترین نے کہاافغانستان ڈالراسمگل ہونے کا اثر پاکستان پر پڑ رہا ہے۔اسٹیٹ بینک مداخلت کرتا تو ڈالر 160 روپے کا ہوتا۔
وزیرخزانہ شوکت ترین نے کہاآئی ایم ایف سےاپنے طریقے سے چلنے کےلئے مذاکرات کریں گے۔نئے ٹیکس اورٹیرف نہ بڑھانے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نےکہاکورونا کے باعث عالمی معیشت متاثر ہوئی،دنیا بھر میں گزشتہ50سال میں اتنی قیمتیں نہیں بڑھیں۔چینی،گھی اورگندم کی قیمتیں عالمی سطح پر بڑھیں۔دعویٰ کیا کہ خطے میں سب سے سستا پٹرول پاکستان میں ہے۔
پیٹرولیم لیوی کاہدف 650 ارب روپے کےباوجود معمولی اضافہ کیا۔آٹا،گھی سمیت اشیائے خوردونوش پرغریب عوام کو براہ رست سبسڈی دیں گے۔فوڈ کنٹرول انسپکٹرزکا نظام بحال کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایاگزشتہ حکومت سے45 فیصد زیادہ منافع بڑھ رہے ہیں۔ برآمدات میں اضافہ،زراعت،مینوفیکچرنگ اوردوسری صنعتیں میں بھی اضافہ ہوا۔