Aaj Logo

شائع 22 ستمبر 2021 11:42am

اورنگی ٹاؤن، گجر نالہ متاثرین کی بحالی سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے، سپریم کورٹ

کراچی :سپریم کورٹ نے وزیراعلیٰ سندھ کو متاثرین کی بحالی کا حکم دیتے ہوئے 2ہفتے میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی اور کہا کہ اورنگی ٹاؤن اور گجر نالہ متاثرین کی بحالی سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے۔

سپریم کورٹ رجسٹری میں نالہ متاثرین کی بحالی اور فنڈز سے متعلق کیس میں چیف جسٹس گلزار احمد نے ایڈوکیٹ جنرل سے استفسار کیا کہ گجرنالہ متاثرین کی بحالی کیلئے کیا کیا۔

ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ حکومت نے 250 ایکڑ زمین کا انتخاب کرلیا ہے، وہاں 6500 گھر بنیں گے، بحریہ فنڈز سے ہمیں رقم مل جائے تو کام شروع ہوگا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ یہ کیا بات ہوئی اس کو بحریہ فنڈز سے کیوں مشروط کرتے ہیں؟ ۔

سندھ حکومت کی جانب سے بحریہ فنڈز سے 10 ارب کے مطالبے پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا آپ تو اپنے پیسے وصول کرچکے ہیں، آپ کیسی باتیں کررہے ہیں کمیشن بنے گا تو فیصلہ کرے گا، ابھی سے آپ کیوں دعوی کر رہے ہیں؟ آپ کے سارے کام ہورہے ہیں مگر غریبوں کا گھر بنانے کیلئے رقم نہیں۔

جسٹس اعجازالاحسن نے کہا ابھی 70 ارب آئے ہیں ، اس میں سے آپ 10 ارب مانگ رہے ہیں،اس طرح ملک چلتے ہیں؟ یہ ہے آپ کا نظام؟۔

جسٹس گلزار احمد نے ایڈووکیٹ جنرل سے کہا کہ تمام متاثرین کو گورنر، وزیراعلی ہاؤس یا اسمبلی عمارت میں بسائیں، وہاں ٹینٹ لگائیں اور سب کو رکھیں۔

چیف جسٹس پاکستان نے مزیدکہا کہ آئی ایم ایف، ورلڈ بینک جاتے ہیں تو جائیں اور بھی دیگر کاموں کیلئے پیسے مانگتے ہیں نا آپ لوگ، کہاں جارہا ہے یہ پیسہ سب معلوم ہے، آپ کی ترجیحات کچھ اور ہیں آپ کام کرنا ہی نہیں چاہتے۔

ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ ہمارے پیسے پڑے ہیں ہم وہ مانگ رہے ہیں، جس پر جسٹس اعجازالاحسن نے کہا سپریم کورٹ طے کرے گی وہ کہاں لگیں گے، پیسہ سندھ کے عوام پر ہی خرچ ہوگا لیکن فیصلہ عدالت کرے گی، آپ کا کھربوں روپے کا بجٹ ہے آپ 6 ہزار لوگوں کو نہیں بسا سکتے؟ آپ کو سپریم کورٹ کے حکم پر عمل درآمد کرنا ہے۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ اورنگی ٹاؤن اور گجر نالہ متاثرین کی بحالی سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے۔

عدالت نے وزیراعلیٰ سندھ کو متاثرین کی بحالی کا حکم دیتے ہوئے 2ہفتے میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

Read Comments