Aaj Logo

شائع 20 ستمبر 2021 02:44pm

اردو کو سرکاری زبان کے طور پر رائج نہ کرنے پر حکومت سے جواب طلب

اسلام آباد:سپریم کورٹ نے اردو کو سرکاری زبان کے طور پر رائج نہ کرنے پر وفاقی حکومت سے جواب طلب کر لیا،قائم مقام چفر جسٹس عمر عطاء بندیال نے ریمارکس دیئے کہ مادری اورقومی زبان کے بغر ہم اپنی شناخت کھو دیں گے۔

قائم مقام چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3رکنی بینچ نے قومی زبان اردو کے نفاذ کیلئے توہین عدالت کی درخواست پرسماعت کی۔

سپریم کورٹ کی جانب سے وفاق اور پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کر دیئے گئے۔

سماعت کے دوران جسٹس عمرعطاء بندیال نے ریمارکس دیئے کہ آئین میں قومی زبان کے ساتھ مادری زبان کا ذکر بھی ہے، مادری اور قومی زبان کے بغیر ہم اپنی شناخت کھو دیں گے، رائے ہے کہ اپنے بزرگوں کی طرح ہمیں فارسی اورعربی زبانیں بھی سیکھنی چاہئیں۔

عدالت نے کہا کہ سپریم کورٹ نے 2015 مںا اردو کو سرکاری زبان کے طور پر رائج کرنے کا حکم دیاتاہم وفاقی حکومت اردو کو سرکاری زبان کے طور پر نافذ کرنے مںن ناکام رہی۔

عدالت عظمیٰ نے اردو کو سرکاری زبان کے طور پر رائج نہ کرنے پر وفاقی حکومت سے جواب طلب کر لیا۔

سپریم کورٹ نے پنجابی زبان کو صوبے میں رائج نہ کرنے پر پنجاب حکومت سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کردی۔

یاد رہے کہ وکیل کوکب اقبال نے توہین عدالت کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔

Read Comments