وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ کے دورہ پاکستان کو ایک سازش کے ذریعے ختم کیا گیا لیکن جس کی بھی سازش ہے میں نام نہیں لوں گا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہا کہ آج نیوزی لینڈ کے سیکیورٹی انچارج نے ہمیں بتایا کہ سیکیورٹی تھریٹ ہیں، پاکستان کی تمام مسلح افواج سیکیورٹی پر موجود تھی، ہم نے کہا کہ کے بغیر تماشائیوں کے میچ کھیلیں لیکن وہ نہیں مانے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اس دورے کو ایک سازش کے زریعے ختم کیا گیا ہے، جس کی بھی سازش ہے میں نام نہیں لوں گا اور اس حوالے سے وزیر اعظم عمران خان نے نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم سے بات کی، نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں لگتا ٹیم کے باہر نکلتے ہی حملہ ہو سکتا ہے۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم کو کوئی تھرٹ نہیں تھا، جب ہمارے سیکیورٹی اداروں نے ان کے اداروں سے بات کی تو ان کے پاس کوئی ذمہ دار شواہد نہ تھے، ہمارے تمام اداروں نے کام کیا اور انہیں منانے کرنے کی کوشش کی ہے، دستانے پہنے ہوئے ہاتھ ہمیں قربانی کا بکرا بنانے چاہتے تھے۔ حالانکہ نیوزی لینڈ ٹیم نے چار ماہ پہلے سیکیورٹی ٹیم یہاں بھیجی تھی اور یہ سب کچھ انہوں نے کلیئر کیا۔
شیخ رشید نے کہا کہ ہم افغانستان میں امن کے حامی ہیں، ہم نے تمام ممالک کو افغانستان سے انخلاء میں مدد کی ہے، آج 17 دن ہوئے ہیں افغانستان حکومت اور ہم وہاں امن چاہتے ہیں، ہم کبھی نہیں چاہتے کہ افغنستان میں کوئی بھوکا مرے، ہماری فورسز کی موجودگی میں طورخم اور چمن بارڈر محفوظ ہے۔