اسلام آباد:وزیرِ اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ملک میں سیاحت کا بے شمار پوٹینشل موجود ہے، سیاحتی مقامات پر عالمی معیار کی سہولتوں کو یقینی بنایا جائے، سیاحت کے حوالے سے زیر التواء کے معاملات کو بھی ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔
وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی رابطہ کمیٹی برائے سیاحت کا اجلاس ہوا،جس میں ملک بھر کے سیاحتی مقامات کے فروغ کئےکی اٹھائے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں وزیر اطلاعات فواد چوہدری، معاونِ خصوصی ڈاکٹر شہباز گل اور متعلقہ وزارتوں کے سیکرٹریز نے شرکت کی جبکہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان اور دیگر صوبائی حکام بھی ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔
اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ صوبہ پنجاب میں 4سیاحتی مقامات کیلئے سیاحت کے شعبے میں سرمایہ کاری کے فروغ اور مینجمنٹ کیلئے بین الاقوامی ادارے کی خدمات حاصل کی جا چکی ہیں۔
بریفنگ میں بتایا گیا ہے کہ خیبرپختونخوا میں بھی چار انٹیگریٹڈ ٹورازم زونز کے ماسٹر پلان کے مسودے تیار کیے جا چکے ہیں جن کو حتمی شکل دی جارہی ہے اور صوبہ پنجاب میں سیاحت کے حوالے سے ذیلی قوانین اور ریگولیشنز کو حتمی شکل دی جاچکی ہے، جلد ان کا نفاذ عمل میں لایا جائے گا۔
اجلاس میں وزیرِ اعظم کو اٹک اور بالا حصار قلعے کو سیاحتی مراکز بنانے کے حوالے سے پیش رفت پر بھی بریفنگ دی گئی ہے۔
اجلاس کو بریفنگ دی گئی کہ سیاحتی مقامات پر ائیر سفاری سروس کے اجراء کلئے سول ایوی ایشن کی جانب سے اپنے قواعد مین ترمیم کی جا چکی ہے، اس کے نتیجے میں نجی شعبے کیلئے بے شمار مواقع پیدا ہو چکے ہیں۔
اجلاس کو مختلف سیاحتی مقامات کلئےک ڈیسٹی نیشن مینجمنٹ پلان کی تیاری کے حوالے سے اب تک کی پیش رفت پر بھی بریفنگ دی گئی ہے۔
بریفنگ میں مزید بتایا گیا ہے کہ سیاحت کے فروغ کلئےن چاروں صوبوں میں سنٹرلائزڈ ٹورازم ویب سائٹ مکمل طور پر فعال ہے۔
وزیرِ اعظم نے کہا ہے کہ ملک میں سیاحت کا بے شمار پوٹینشل موجود ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ اس پوٹینشل کو مکمل طور پر بروئے کار لایا جائے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ سیاحتی مقامات پر بین الاقوامی معیار کی سہولتوں کو یقینی بنایا جائے، سیاحتی مقامات پر ٹورسٹ ریزارٹ اور بین الاقوامی معیار کے ہوٹل قائم کرنے والوں کے لئے حکومت کی جانب سے سہولیات بشمول ٹیکس میں چھوٹ پر مبنی تجاویز پیش کی جائیں اور ان کو جلد از جلد حتمی شکل دی جائے۔
وزیر اعظم نے جہلم اور اس کے اطراف میں واقع ریسٹ ہاؤسز و دیگر تاریخی مقامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان عمارات کی بحالی کلئےک پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کو بروئے کار لایا جائے۔
وزیرِ اعظم عمران خان نے مزید کہا کہ سیاحت کے حوالے سے زیر التواء کے معاملات کو بھی ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔