فرانسیسی وزیر خارجہ نے افغان طالبان پر جھوٹ بولنے اور اپنے وعدوں سے مکر جانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہاہے کہ فرانس طالبان کی حالیہ اعلان کردہ حکومت کے ساتھ کوئی تعلق قائم نہیں کرے گا بالخصوص جب کہ یہ حکومت ایک ہی رنگ کی حامل ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں یویس لے ڈرائن کا یہ بیان ہفتے کی شب دوحا روانگی سے قبل سامنے آیا۔ وہ آج اتوار کے روز قطر میں افغانستان سے افراد کے انخلاء کی آئندہ کارروائیوں کے حوالے سے بات چیت کریں گے۔
فرانسیسی وزیرخارجہ نے فرانس 5 ٹیلی وژن سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ طالبان نے کہا تھا کہ وہ بعض غیر ملکیوں اور افغانوں کو آزادی کے ساتھ جانے کی اجازت دیں گے. انہوں نے تمام گروہوں کی نمائندگی کرنے والی ایک جامع حکومت کی بات کی تھی، مگر وہ جھوٹ بولتے ہیں.افغانستان میں اب بھی فرانسیسیوں کی قلیل تعداد اور فرانس سے روابط رکھنے والے سیکڑوں افغان موجود ہیں۔
فرانسیسی وزیر خارجہ نے طالبان پر بین الاقوامی اقتصادی دباؤ کا بھی عندیہ دیا۔
یاد رہے کہ فرانس نے افغانستان سے تین ہزار افراد کو نکالنے کا عمل ملتوی کر کے طالبان کے ساتھ بات چیت کی تاکہ مزید افراد کو باہرنکالنے میں کامیابی ہوسکے۔
طالبان نے ملک سے باہر جانے کےلئے کوشاں ہزاروں افغانوں بالخصوص پیشہ ورانہ صلاحیتوں کے مالک افراد سے گزشتہ ہفتے اپیل کی تھی کہ وہ ملک چھوڑ کر نہ جائیں کیوں کہ افغانستان کو ان کی ضرورت ہے۔