صوبائی وزیرعلیم خان نے کہا ہے کہ میں کئی بار وزیراعظم کو کئی بار اپنے استعفے کی وجہ بتا چکا ہوں لیکن وہ انتظار کرنے کا کہتے ہیں۔
علیم خان نے ٹویٹ کیا کہ میں نےعمران خان صاحب سے2 ماہ قبل گزارش کی تھی کہ میں نجی مصروفیات اورفاؤنڈیشن کے فلاحی کاموں پرتوجہ دینا چاہتاہوں اور اس کے لئے مجھے وزارت کی ذمہ داریوں سے مستعفیٰ ہونے کی اجازت دی جائے۔
علیم خان نے کہا عمران خان نے میری گزارش پر انتظار کرنے کا کہا اور اس کے بعد 2 سے 3 بار ملاقاتوں پر بھی انتظار کرنے کی ہدایات ملیں۔
صوبائی وزیر نے لکھا کہ میں اپنے قائد کی اجازت کا منتظر ہوں۔ جس دن ان سے اجازت ملی اس دن استعفیٰ وزیر اعلیٰ پنجاب کو دے دوں گا۔
'اپنے قائد اور اپنی پارٹی کے لئے پہلے بھی ہر مشکل وقت میں کھڑا رہا اور آئندہ بھی جب میری ضرورت پڑی میں اپنے قائد عمران خان کے ساتھ کھڑا نظر آؤں گا۔'
انہوں نے لکھا کہ وزیراعظم عمران خان سے میرا تعلق سیاسی نہیں بلکہ ذاتی اور برادرانہ ہے۔
مجھے فخر ہے کہ میں گزشتہ 10 برس میں تحریک انصاف کی نئے پاکستان کی جدوجہد میں عمران خان کے شانہ بشانہ کھڑا رہا۔ آج بھی عمران خان سے میرا تعلق سیاست سے ہٹ کرخالصتاً ذاتی اور برادرانہ ہے جو ہمیشہ رہے گا۔