قومی سلامتی کے مشیر ڈاکٹر معید یوسف نے کہا ہے کہ عالمی برادری کی طرف سے افغانستان کو ایک بار پھر تنہا چھوڑنا ایک غلطی ہوگی۔
سینٹر فار ایروسپیس اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز کے زیر اہتمام ایک بین الاقوامی ویب نار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا دنیا افغان طالبان کے ساتھ تعمیری اشتراک عمل کرے تاکہ حکومتی ڈھانچے کے انہدام کو روکا جا سکے اور پناہ گزینوں کے ایک اور بحران سے بچا جا سکے۔
ڈاکٹر معید یوسف نے کہاپاکستان افغانستان میں امن و استحکام کےلئے دنیا کے ساتھ رابطے میں ہے۔افغانستان میں سوویت یونین اور افغان مجاہدین کے تنازعے کے بعد مغربی دنیا نے تباہ کن غلطیاں کیں، جن میں یہ غلطیاں بھی شامل تھیں کہ افغانستان کو تنہا چھوڑ دیا گیا اور اپنے اتحادیوں سے انتہائی تعلق رکھنے والوں پر پابندیاں عائد کر دی گئیں۔
انہوں نے کہا افغانستان کو تنہا چھوڑنے اور دہشتگردی کے خلاف جنگ کے نتیجے میں پاکستان واحد ملک تھا جس نے تکالیف برداشت کیں۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چین کے چانگ ڈو انسٹی ٹیوٹ آف ورلڈ افیئرز کے صدر ڈاکٹر لانگ شنگ چُن نے کہاافغانستان کی تعمیرِ نو میں ہمسایہ ممالک کو قائدانہ کردار ادا کرنا چاہیئے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اس سلسلے میں سب سے اہم ملک ہے.چین پاکستان اقتصادی راہداری کو افغانستان تک توسیع دی جانی چاہیئے اور افغان معیشت کےاستحکام میں گوادر بندرگاہ اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔