اسرائیلی فوج کی حکمت عملی کے نئے ونگ "تھرڈ سرکل" فرنٹ کے سربراہ تال کالمان نے دھمکی دی ہے کہ حزب اللہ کو اس کے میزائلوں کی وجہ سے کاری ضرب لگنے والی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حزب اللہ کا پیچیدہ میزائل منصوبہ تل ابیب کے لیے بہت پریشان کن ہے۔
خبر رساں ایجنسی سواح کی رپورٹ کے مطابق کالمان نے اسرائیلی اخبار معاریو کو بتایا کہ یہ صرف بیلسٹک میزائل نہیں ہیں بلکہ کروز میزائل اور ڈرون ہیں جو ایرانی فوجی صنعت ہزاروں تک کی تعداد میں تیارکرتی ہے اوراُنہیں علاقے میں تقسیم کرتی ہے۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ میں کہہ سکتا ہوں یہ میزائل منصوبہ ایک سنگین اسٹریٹجک خطرہ ہے۔ اس میں مسلسل پیش رفت اسرائیلی تشویش کو بڑھا دیتی ہے۔ یہ دھمکی اس مقام تک پہنچ چکی ہے،جہاں سے وہ اس خطرے کے ساتھ نہیں رہ سکتا۔ اسرائیلی فوج اس کے لیے تیار ہے، ہم منصوبے بنا رہے ہیں، لیکن یہ 2006 کی جنگ کی طرح نہیں ہوگا۔
کالمان نے وضاحت کی یہ سچ ہے کہ اسرائیل کو میزائل بھی ملیں گے، لیکن حزب اللہ کو اس کے فیصلوں کی قیمت ایک مہلک جوابی حملے کی صورت میں ادا کرنا ہوگی۔ یہ قیمت لبنانی ریاست کو بھی ادا کرنا ہوگی اور آنے والی دھائیوں تک اس کے منفی اثرات بھگتنا پڑیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگرحزب اللہ کے ساتھ جنگ چھڑی تو یہ صرف لبنان تک محدود نہیں رہے گی بلکہ یہ شام، ایران اور غزہ تک پھیل سکتی ہے۔
اسرائیلی فوجی عہدیدار نے تصدیق کی کہ ایران فیلڈ اقدامات کر رہا ہے۔ وہ اپنے وژن کے حصول کے لیے بھاری قیمت ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی حکومت صبرکرتی ہے اور طویل مدتی اسٹریٹجک نقطہ نظر رکھتی ہے۔
کالمان نے یہ بھی وضاحت کی کہ مشرق وسطیٰ کے نقشے سے پتہ چلتا ہے کہ خٰطے میں جو کچھ ہوتا ہے اس کا تعلق ایران سے ہے۔ یہ اب تنہا نہیں ہے۔ شام ،عراق ، یمن اور لبنان کے ساتھ ساتھ غزہ بھی ہیں۔