کابل میں پاکستانی سفارتخانےکے باہر مظاہرہ کیا گیا جس میں پاکستان اور طالبان مخالف نعرے لگائے گئے.
کابل میں موجود صحافیوں نے مبینہ طور پر پاکستانی سفارتخانےکے باہر کیے جانے والے مظاہرے کی ویڈیو ٹوئٹر پر شیئر کیں.
بی بی سی کے نمائندے سکندر کِرمانی نے آج (منگل) کو ایک ٹویٹ شیئر کی جس میں انہوں نے لکھا 1000 کے قریب مرد و خواتین موجود ہیں. پاکستان کے خلاف نعرے لگا رہے ہیں، الزام عائد کررہے ہیں کہ انہوں نے نے پنجشیر میں طالبان کی مدد کی. کئی آئی ایس آئی سربراہ کا ذکر کررہے ہیں. کچھ خواتین کے حقوق کا مطالبہ کررہے ہیں. طالبان جنگجو بھی موقع پر موجود ہیں.
Protest in Kabul - with around 1,000 men and women gathered. Chanting slogans against Pakistan, alleging they supported the Taliban in Panjshir... many mentioning the ISI chiefs visit... some also demanding women’s rights. Taliban fighters present too. pic.twitter.com/iOxDsyDpeR
— Secunder Kermani (@SecKermani) September 7, 2021
موبی گروپ کے ڈائریکٹر سعد محسنی نے بھی احتجاج کی ویڈیو شیئر کی.
Anti Pakistan protests in Kabul, happening right now pic.twitter.com/t1SISw9RWY
— Saad Mohseni (@saadmohseni) September 7, 2021
آمج نیوز کے ادتیا راج کول نے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں پاکستان اور طالبان مخالف نعرے لگائے جارہے ہیں.
تولو نیوز کی صحافی زہرہ رحیمی نے ایک ٹویٹ میں بتایا کہ کابل میں ہونے والے احتجاج کو کوور کرنے پر طالبان نے صحافیوں اور کیمرا مینز کو حراست میں لے لیا ہے.
Breaking: Taliban have arrested Journalists and cameramen who were covering today’s protest in Kabul. #Afghanistan
— Zahra Rahimi (@ZahraSRahimi) September 7, 2021