ماہر قانون اور تجزیہ کار ریما عمر کرپشن کو بھی ترقی کا ایک ذریعہ قرار دیتی آئی ہیں لیکن جس کتاب کی بنیاد پر انہوں نے یہ نظریہ اخذ کیا تھا اس کی مصنفہ چینی پروفیسر ڈاکٹر یوئن یوئن اینگ نے ریما عمر کے خیالات کو یکسر مسترد کردیا ہے۔
چینی مصنفہ کی تفصیلی وضاحت آنے کے بعد ریما عمر کو ٹوئٹر پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔
ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے ریما عمر نے لکھا کہ چائلڈ لیبر ، جبری مشقت اور غلامی سب کرپشن کی صورتیں ہیں۔
انہوں نے مزید لکھا ہے کہ 'بعض صورتوں میں اسکالرز نے اس کو جائز قرار دیا ہے۔ جسے ڈاکٹر یوئن یوئن اینگ اپنی تصنیف میں لکھتی ہیں کہ ایسی کرپشن کی کوئی پکڑ نہیں جس سے معیشت ترقی کرے۔ جیسے چین اور امریکا نے ترقی کی ہے۔'
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ڈاکٹر یوئن یوئن اینگ نے ریما عمر کے اپنی کتاب سے متعلق تبصرے پر جواب دیتے ہوئے لکھا ہے کہ 'آپ نے میری کتاب کا معیشت کی ترقی سے متعلق جو حوالہ پیش کیا ہے وہ بالکل گمراہ کن ہے۔ لہذا مجھے وضاحت کرنے کی اجازت دیں۔'
انہوں نے لکھا ہے کہ 'میری کتاب میں کرپشن کے حوالے سے بالکل واضح لکھا ہے کہ بدعنوانی اور منشیات سے پیسہ تو بنایا جاسکتا ہے، مگر معیشت میں اس قسم کی ترقی سے معاشرے میں بگاڑ اور عدم مساوات کا عنصر جنم لیتا ہے۔'
معروف صحافی اور کالم نگار خرم حسین نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ریما عمر کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا ہے کہ 'ریما عمر صاحبہ آپ کو بولنے سے پہلے سوچنا چاہیے تھا، آپ نے اپنی بحث میں جن کا حوالہ دیا ہے انہوں نے کبھی کرپشن کی حمایت نہیں کی ہے۔ جیسا کہ آپ نے ان پر الزام لگا دیا ہے۔'