آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ ملک میں پر تشدد رویےکی کوئی گنجائش نہیں۔ ریاست کو بلیک میل کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ وطن کا دفاع جان سے زیادہ عزیز ہے اور اس کےلئے وہ ہر قیمت ادا کرنے کو تیار ہیں۔
جی ایچ کیو میں یوم دفاع و شہداء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے کہا تمام شہداء کے لواحقین اورمعزز مہمانوں کوسلام پیش کرتے ہیں. قربانیوں کےبعداس وطن کوحاصل کیاگیا۔ دفاع وطن کےلئے کسی قربانی سےدریغ نہیں کریں گے. روایتی یاغیرروایتی جنگ ہو پاک فوج نےہرچیلنج کامقابلہ کیا۔دفاعی قوت میں خودانحصاری کےذریعےملکی دفاع کوناقابل تسخیربنادیاہے.عوامی تعاون کےبغیرکوئی بھی فوج ہووہ ریت کی دیوارثابت ہوتی ہے.کچھ لوگ ملک دشمنوں کےہاتھوں میں کھیلتےہیں،دشمن کےمنفی عزائم کوکبھی کامیاب نہیں ہونےدینگے۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا اس عرض پاک پرپرتشدد رویےکی کوئی گنجائش نہیں.کسی شخص کوعلاقائی یالسانیت کی بنیاد پر ریاست کوبلیک میل کرنےکی اجازت نہیں ہوگی.طاقت کااستعمال صرف اورصرف ریاست کااختیارہے۔
انہوں نے مزید کہا پاکستان کو اعتدال پسند اورجدیداسلامی فلاحی ریاست بناناہے.جمہوریت میں پاکستان کی مضبوطی اوربقاہے.ہم سب کوآئین کی پاسداری،برداشت اور رواداری کو فروغ دیناہوگا.تنقید برائے تنقید اور ذاتی عناد کوپس پشت ڈالناہوگا۔ معیشت،کلائیمٹ اورآبادی کوکنٹرول کرناہماری ترجیح ہوناچاہیئے۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا افغان عوام نےجنگ کےدوران بہت مشکلات کاسامناکیاہے.پاکستان افغانستان کےساتھ کھڑاہے.افغانستان میں خواتین سمیت انسانی حقوق کا احترام ہوناچاہیئے.اس مشکل وقت میں افغانستان کوتنہانہیں چھوڑیں گے۔
پاکستان اورہندوستان کےدرمیان مسئلہ کشمیرکی حیثیت کلیدی ہے.امن پسندی کی خواہش کوہماری کمزوری نہ سمجھاجائے.سیدعلی گیلانی کی طویل جدوجہدکوخراج تحسین پیش کرتےہیں،کشمیرکی سفارتی،اخلاقی اورسیاسی حمایت جاری رکھیں گے۔